منی لانڈرنگ ریفرنس: شہباز شریف کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست منظور
پاکستان کے شہر لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں وزیرِاعظم شہباز شریف کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی ہے۔
لاہور کی احتساب عدالت میں جج قمر الزماں نے منگل کو منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کے دوران شہباز شریف کی مستقل حاضری کی درخواست پر بھی ٖغور کیا۔
عدالت نے شہباز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں عدالت میں پیشی کے لیے نمائندہ مقرر کرنے کی اجازت دے دی۔
علاوہ ازیں عدالت نے شہباز شریف کے صاحبزادے اور سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی مستقل حاضری سے معافی کی درخواست پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے حمزہ شہباز کی حاضری سے ایک روز کا استثنیٰ منظور کرلیا۔
بعد ازاں ریفرنس پر سماعت 25 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔
’توہین تو ہوئی ہے اور پوری دنیا کے سامنے ہوئی ہے‘
سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی صاحب زادی اور مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کا عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کا کیس ختم ہونے پر کہنا ہے کہ توہین تو ہوئی ہے اور پوری دنیا کے سامنے ہوئی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ کہنا زیادہ مناسب ہے کہ عمران خان کو معافی ملی ہے اور درگزر ہوا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ: عمران خان کی معافی قبول، توہینِ عدالت کی کارروائی ختم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم اور چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی ختم کر دی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے خاتون جج کو مبینہ دھمکی دینے کے مقدمے میں توہینِ عدالت کی کارروائی پر سماعت کی۔
سماعت کے موقع پر عمران خان وکلا کے ہمراہ کمرۂ عدالت میں موجود تھے۔
کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے متفقہ طور پر عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کا نوٹس ڈسچارج کر دیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ہم نے عمران خان کا بیانِ حلفی دیکھ لیا ہے اور عدالت ان کے بیان سے مطمئن ہے۔ یہ لارجر بینچ کا متفقہ فیصلہ ہے۔
عدالتی معاون نے اعتراض اٹھایا کہ عمران خان نے بیانِ حلفی میں غیر مشروط معافی نہیں مانگی۔
جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ اپنی معروضات جمع کرا دیں۔
لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر مریم نواز کو تین برس بعد پاسپورٹ مل گیا
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ انہیں پاسپورٹ واپس کر دیا گیا ہے۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ ان کا پاسپورٹ تین برس تک ضبط رہا اور جس کیس میں یہ ضبط رہا وہ کیس ان کے خلاف کبھی نہیں بنا۔
ان کے بقول، "میرے جلسوں کے خوف سے فتنہ نے مجھے 'تفتیش' کے لیے تین ماہ نیب میں حبسِ بے جا اور کوٹ لکھپت جیل میں ڈیتھ سیل میں رکھا مگر کیس آج تک فائل نہیں ہوا۔"