رسائی کے لنکس

بلدیاتی انتخابات کے بعد پیپلزپارٹی کا جماعتِ اسلامی سے پہلا رابطہ، تحفظات دُور کرنے کی یقین دہانی


کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی نے پہلی بار جماعت اسلامی سے باضابطہ رابطہ کر لیا۔ پی پی وفد نے ادارہ نورِ حق میں جماعتِ اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد پییلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں جماعت اسلامی کے رہنما اور میئر کے امیدوار حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اپنے تحفظات سے پیپلز پارٹی کو آگاہ کر دیا ہے۔ جماعت اسلامی انتظار کرے گی کہ معاملات حل ہوں۔ اس کے بعد باقاعدہ بات چیت بھی ہو گی۔

اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جماعت اسلامی سے رابطہ کیا کہ ان سے ملاقات کر کے تمام تحفظات سے آگاہ ہونا چاہتے ہیں۔

ان کے مطابق پیپلز پارٹی کی خواہش ہے کہ جماعت اسلامی کے ساتھ کراچی میں مل کر چلیں جو شہر کے لیے بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے اختیار میں براہِ راست بہت سے معاملات نہیں ہوتے۔ جماعتِ اسلامی کے جو بھی اعتراضات ہیں اس میں جہاں حکومت کردار ادا کر سکتی ہے وہ ادا کرے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کو جن یونین کونسلز پر اعتراض تھا اس پر الیکشن کمیشن نے کارروائی شروع کی ہے۔ اس پر جو بھی فیصلہ ہوگا اس کو قبول کیا جائے گا۔

سعید غنی نے کہا کہ الیکشن کمیشن بہتر بطور پر کام کر رہا ہے لیکن اس کے لیے ممکن نہیں کہ سب کو راضی کرے۔


کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج مسترد; تحریکِ انصاف کا دوبارہ الیکشن کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات مسترد کرتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کو مستعفی ہو اور شہر میں دوبارہ الیکشن کرائے جائیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں اسد عمر نے کہا ہے کہ کراچی والوں کو دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے۔ جماعتِ اسلامی کی سیٹیں بھی چھینی گئی ہیں۔ صوبے کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کو کراچی کے عوام نے مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات کو مسترد کرتے ہیں۔ الیکشن کمیشن ایک صاف شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہا ہے۔ ان انتخابات کے نتائج کو منسوخ کرنا چاہیے اور کراچی میں دوبارہ الیکشن کا انعقاد کرانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں گزشتہ کچھ ماہ میں ضمنی انتخابات ہوئے ہیں ان میں دیکھ لیں کون جیتا ہے۔ سارے حقائق سامنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف کراچی کے الیکشن میں کسی بھی عہدے کے لیے امیدوار نہیں ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کا شیڈول اچانک تبدیل، کارروائی ایک ہفتے کے لیے مؤخر

پاکستان کی قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کا جمعے کو ہونے والے اجلاس کا شیڈول تبدیل کر دیا گیا ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایوان کا اجلاس اب 20 جنوری کے بجائے 27 جنوری کو ہوگا۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پی ٹی آئی کے 34 اور عوامی مسلم لیگ کے ایک رکن کا استعفیٰ اسپیکر نے منظور کیا ہے۔

اس سے قبل حزبِ اختلاف کی جماعت پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں واپسی کا عندیہ دیا تھا۔

اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات پر انٹر کورٹ اپیلوں کی سماعت نہ ہو سکی

اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق انٹراکورٹ اپیلوں پر آج سماعت نا ہو سکی۔

وفاق اور الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت بغیر کارروائی 26 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی طبیعت ناسازی کے باعث کاز لسٹ منسوخ کی گئی۔

انٹراکورٹ اپیلوں میں اضافی دستاویزات جمع کرانے کی وفاق کی درخواست منظور کر لی گئی۔

الیکشن کمیشن کا عمران خان کے سات حلقوں سے کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا فیصلہ

الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات میں عمران خان کے سات حلقوں سے کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عمران خان نے گزشتہ برس اکتوبر میں قومی اسمبلی کی سات نشستوں پر ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔

الیکشن کمیشن نے عمران خان سے سات حلقوں میں انتخابی اخراجات کی تفصیلات طلب کی تھیں۔ پی ٹی آئی کی جانب سے یہ تفصیلات تاخیر سے کمیشن کو جمع کرائی گئیں۔

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی درخواست پر دسمبر کے وسط میں فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے بدھ کو جاری کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ عمران خان نے فیصل آباد کے این اے 108، ننکانہ صاحب کے این اے 118، کراچی کے این اے 239، ضلع کرم کے این اے 45، مردان کے این اے 22، چارسدہ کے این اے 24 اور پشاور کے این اے 31 سے کامیابی حاصل کی تھی۔

کیا پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں اپنی برتری برقرار رکھ سکے گی؟

پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد دونوں صوبوں میں نگران حکومتوں کے قیام کا عمل شروع ہو گیا ہے۔

خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریکِ انصاف کو دو تہائی اکثریت حاصل تھی، ایسے میں سیاسی حلقے یہ سوال اُٹھا رہے ہیں کہ کیا پی ٹی آئی صوبے میں اپنی برتری برقرار رکھ سکے گی یا اسے ٹف ٹائم ملے گا؟

خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل کی خاص بات یہ ہے کہ گورنر پنجاب کے برعکس خیبرپختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی نے اسمبلی کی تحلیل کی سمری پر دستخط کرنے میں کوئی تاخیر نہیں کی۔ اسی دوران قومی اسمبلی کے اسپیکر نے پی ٹی آئی کے 34 اراکین کے استعفے بھی منظور کر لیے۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایک جانب جہاں پی ٹی آئی سیاسی چالیں چل رہی ہے تو اب حکمراں اتحاد نے بھی پی ٹی آئی کو سرپرائز دینا شروع کر دیے ہیں۔

مزید جانیے

'سیاسی جماعتیں اورجمہوریت بند گلی میں جا رہی ہیں'

پاکستان کے دو صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل ہونے اور قومی اسمبلی میں پاکستان تحریکِ انصاف کے 34 اراکین کے استعفوں کی منظوری کے بعد پاکستانی سیاست نے ایک نیا رُخ اختیار کر لیا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف داؤ پیچ آزما رہی ہیں۔ لیکن اس سے ان جماعتوں کے ساتھ ساتھ جمہوریت بھی بند گلی میں جا رہی ہے۔

پاکستان تحریکِ انصاف ملک میں فوری عام انتخابات چاہتی ہے تو دوسری جانب حکومت وقت پر عام انتخابات کرانے پر بضد ہے۔ ایسے میں کوئی فریق بھی لچک دکھانے کے لیے تیار نظر نہیں آتا۔

سیاسی ماہرین کہتے ہیں کہ اگر سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے اور سیاسی چالیں چلانے کا سلسلہ جاری رکھا تو پھر غیر جمہوری قوتوں کو مداخلت کا موقع مل سکتا ہے۔

ایسے میں پاکستان کے سیاسی حلقوں میں یہ سوال بھی زیرِ گردش ہے کہ تمام تر پتے آزمانے کے بعد اب حکمراں اتحاد اور پاکستان تحریکِ انصاف کے پاس کیا آپشنز باقی بچے ہیں؟ کیا اب ملک عام انتخابات کی طرف جائے گا یا اب بھی کوئی سیاسی ایڈونچر باقی ہے؟

مزید جانیے

بلدیاتی انتخابات: جماعت اسلامی کا کراچی میں دوبارہ گنتی کا عمل روکنے کا مطالبہ

جماعت اسلامی کراچی کے امیر اور شہر کے میئر کے امیدوار حافظ نعیم الرحمٰن نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے بعد جاری دوبارہ گنتی کے عمل کو روکا جائے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دوبارہ گنتی کے عمل میں دھاندلی کی جا رہی ہے۔ نتائج بدلے جا رہے ہیں اور اس میں آر اوز ملوث ہیں۔

انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اپنے اختیارات کا استعمال کرے اور کراچی سے تمام مواد منگوایا جائے۔

انہوں نے پیپلز پارٹی کی حکومت پر الزام لگایا کہ ملیر میں جماعت اسلامی اور کیماڑی میں تحریکِ انصاف کے کارکن پر حملے کیے گئے تاکہ دوبارہ گنتی میں دھاندلی کی جا سکے۔ دوبارہ گنتی کے عمل میں دھاندلی سے نتائج بدلے جا رہے ہیں۔

انہوں نے پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی پر حملے کی بھی مذمت کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی دوسروں کے میںڈیٹ کا احترام کرتی ہے لیکن اس کو ملنے والے مینڈٹ کو بھی تسلیم کیا جائے۔ دھاندلی سے نتائج تبدیل نہ کیے جائیں۔

انہوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کراچی میں میئر تو جماعت اسلامی کا بنناہے چاہے کوئی اس کو تسلیم کرے یا نہ کرے۔

پیپلز پارٹی زبردستی نتائج نہ بدلے اور جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کرے۔ اگر زبردستی نتائج بدلے جائیں گے تو بات آگے کیسے بڑھے گی۔

جماعت اسلامی کو جو نمبرز مل گئے ہیں وہ اسے قبول کرے: پیپلز پارٹی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کو جو نمبرز مل گئے ہیں وہ اسے قبول کرے۔

کراچی سے میڈیا میں گفتگو میں سعید غنی کا کہنا تھا کہ ری کاونٹنگ میں جہاں جماعتِ اسلامی کو شکست ہو رہی ہوتی ہے وہاں ہنگامہ آرائی شروع کر دی جاتی ہے۔

انہوں نے جماعت اسلامی کراچی کے امیر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے میئر رویہ وہ نہیں ہونا چاہیے جو حافظ نعیم الرحمٰن کا ہے۔

جماعت اسلامی اور تحریکِ انصاف کی جانب سے نتائج میں مبینہ تبدیلیوں پر مظاہروں پر ان کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج کرنے کا حق سب کو حاصل ہے البتہ جہاں غنڈہ گردی ہو گی وہاں کارروائی کی جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں دو جماعتوں کو مینڈیٹ دیا گیا ہے جس میں جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی شامل ہیں۔ اب جو نتیجہ آ گیا ہے اس پر بات چیت بیٹھ کرنی چاہیے۔

الیکشن کمیشن کا جماعت اسلامی کی درخواست پر نوٹس

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں مبینہ بے قاعدگیوں سے متعلق درخواست پر نوٹس لے لیا ہے۔

بدھ کو جاری کیے گئے کمیشن کے ایک اعلامیے کے مطابق یہ نوٹس جماعت اسلامی کی درخواست پر لیا گیا ہے اور تمام کیسز کی سماعت 23 جنوری کو مقرر کی گئی ہے۔

ای سی پی کے مطابق جماعت اسلامی نے ضلع غربی کی پانچ یوسیز اور ضلع شرقی کی ایک یوسی میں بے قاعدگیوں کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

XS
SM
MD
LG