الیکشن کمیشن کی جانب سے محسن نقوی کو پنجاب کا نگران وزیرِ اعلیٰ مقرر کر دیے گئے ہیں۔
حکومت اور اپوزیشن نے نگران وزیرِ اعلیٰ کے لیے مختلف نام دیے تھے البتہ جس پر اتفاق نہیں ہو سکا تھا۔ جس کے بعد معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس گیا تھا۔
اتوار کی شام چیف الیکشن کمشنر کے صدارت میں پنجاب میں نگراں حکومت کے معاملے پر اجلاس منقعد ہوا۔ اس اجلاس میں کمیشن کے تمام ارکان شریک ہوئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق الیکشن کمیشن کا اجلاس لگ بھگ دو گھنٹے جاری رہا جس میں نگراں وزیرِ اعلیٰ کے لیے محسن نقوی متفقہ فیصلہ کیا گیا۔
پنجاب کی حکومت کی جانب سے سردار نواز سکھیرا اور نوید اکرم چیمہ کے نام نگراں وزیرِ اعلیٰ کے لیے پیش کیے گئے تھے جب کہ اپوزیشن نے احد چیمہ اور محسن نقوی کے نام دیے تھے۔
واضح رہے کہ محسن نقوی ایک نجی ٹی وی چینل کے مالک ہیں جب کہ انہوں نے امریکہ سے تعلیم حاصل کی ہے اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ وابستہ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے پہلے ہی اعلان کیا گیا تھا کہ وہ اپوزیشن کی جانب سے دیے گئے ناموں میں سے کسی کے نگراں وزیرِ اعلیٰ بننے پر قبول نہیں کریں گے۔
پرویز الہی نے بھی پہلے ہی محسن نقوی کو وزیراعلیٰ بنائے جانے پر سپریم کورٹ جانے کا اعلان کر دیا تھا۔
اس سے قبل خیال کیا جا رہا تھا کہ الیکشن کمیشن آج شام کو ہونے والے اجلاس میں ممکنہ طور پر نگران وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا انتخاب کرے گا۔
آئین کے آرٹیکل 224 اے کے تحت الیکشن کمیشن کو دیا گیا دو روز کا وقت آج ختم ہو گیا تھا۔
اس سے قبل اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے بنائی گئی دو طرفہ پارلیمانی کمیٹی مقررہ وقت میں اتفاق رائے پر پہنچنے میں ناکام رہی تھی۔
پرویز الہیٰ کی طرف سے سردار نواز سکھیرا اور نوید اکرم چیمہ کے نام پیش کیے گئے ہیں جب کہ صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی طرف سے محسن نقوی اور احد چیمہ کے نام پیش کیے گئے تھے۔
’جس نے 2017 سے 2022 تک ملک لوٹا، اس سے حساب لیا جائے‘
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ 2017 سے 2022 تک جس جس نے پاکستان کو لوٹا، اس سے حساب لیا جائے۔
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ اگر ان کی جیبوں سے لوٹا پیسہ نکال لیا جائے تو پاکستان کو معاشی بھنور سے نکالا جا سکتا ہے۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو صرف بے گناہ کر کے پاکستان نہ لایا جائے بلکہ جن جن کرداروں نے نواز شریف کو بدنام کیا۔ ان کو عبرت کا نشان بنا کر نواز شریف کو پاکستان لانا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم کو بتانا ہو گا کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والے کو جس نے نقصان پہنچایا۔ ان سے معافی منگوا کر نواز شریف کو پاکستان واپس لانا ہوگا۔
جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ جب پنجاب کی 20 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوئے تو اس وقت بھی فیض عام کیا جا رہا تھا۔عمران خان کے پینڈنگ کیسوں کا فیصلہ آج تک کیوں نہیں ہو رہا؟
’موجودہ سیاسی نظام میں مسائل کے حل کی صلاحیت موجود نہیں‘
مسلم لیگ( ن) کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی نظام میں مسائل کے حل کی صلاحیت موجود نہیں ہے۔
کوئٹہ میں مصطفی نواز کھوکھر، مفتاح اسماعیل اور لشکری رئیسانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج کی سیاست انتقام اور دشمنی کی سیاست بن گئی ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا ‘تصور نو پاکستان’ کے عنوان سے قومی مذاکرے میں کہنا تھا کہ انہوں نے ملک کو درپیش سیاسی و معاشی مسائل اور ان کے حل کے لیے بات چیت کی کہ موجودہ سیاسی نظام میں ان مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کے مسائل ایک طرف رہ گئے۔ سیاست ایک دوسرے کو گالی دینے کا نام بن چکا ہے۔ یہ سیاست پاکستان کے مسائل حل نہیں کر سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ کوئی ایسا غیر جماعتی فورم ہو جہاں پاکستان کے مسائل کے حل کی بات کی جا سکے۔
شاہد خاقان عباسی کے بقول پاکستان کے پاس کسی مسئلے کا معجزاتی حل نہیں ہے، ہمیں ہر معاملے پر محنت کرنا ہو گی اور مشکل فیصلے کر کے ملک کو استحکام دینا ہو گا۔
بلدیاتی انتخابات: ایم کیو ایم کا احتجاج کا اعلان
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
ایم کیو ایم کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے اتوار کو مصطفیٰ کمال اور وسیم اختر کے ہمراہ حیدر آباد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 50 برس سے ووٹر لسٹوں، حلقہ بندیوں اور دیگر طریقوں سے دھاندلی ہو رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام کے حقوق کی جدو جہد کے لیے سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کے مطابق عوامی مینڈیٹ کے ذریعے نہیں بلکہ جوڑ توڑ کرکے کراچی کا میئر منتخب کیا جا رہا ہے۔ انتخابات سے قبل کی گئی دھاندلی کے ذریعے کراچی کو کسی اور کا شہر ثابت کرنے کی کوشش کی گئی۔
اس موقع پر ایم کیو ایم میں حالیہ دنوں میں دوبارہ شامل ہونے والے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے ذریعے گلیوں کی صفائی اور کچرا اٹھانے کا کام کرتے تھے لیکن اب وہ بھی کرنے نہیں دیا جا رہا ہے۔