الیکشن میں مبینہ دھاندلی؛ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں شٹر ڈاؤن ہڑتال
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی اضلاع میں انتخابی نتائج کے خلاف سیاسی جماعتوں کی اپیل پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔
قوم پرست اور بعض دیگر سیاسی جماعتوں نے آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد جارہ کردہ انتخابی نتائج میں دھاندلی کا الزام لگایا ہے جس کے خلاف سیاسی جماعتوں کے کوئٹہ سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں احتجاجی دھرنے جاری ہیں۔
اس سلسلے میں آج کوئٹہ، قلات، قلعہ سیف اللہ، چمن، ژوب، مکران ڈویژن اور دیگر علاقوں میں مکمل اور جزوی شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔
کوئٹہ میں تمام چھوٹے بڑے کاروباری تجارتی مراکز اور دکانیں بند ہیں جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔
انتخابی نتائج کے خلاف چار جماعتی اتحاد نے نتائج کی درستگی تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ان جماعتوں میں بلوچستان نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی شامل ہیں۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی
- By محمد ثاقب
پاکستان میں انتخابی نتائج پر تنازعات اور اب تک حکومت سازی نہ ہونے کے اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کی صورت میں دیکھے جا رہے ہیں۔
اسٹاک مارکیٹ انڈیکس میں ایک ہی ٹریڈنگ سیشن میں آج بھی 1200 سے زائد پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی ہے۔ معاشی ماہر خرم شہزاد کے مطابق انتخابات کے بعد صرف دو سیشنز میں سرمایہ کاروں کو مجموعی طور پر 427 ارب روپےکا نقصان ہوا ہے۔
خرم شہزاد کے مطابق مارکیٹ میں مندی کی بنیادی وجہ کسی جماعت کو اکثریت نہ ملنا اور مخلوط پارلیمان کا وجود میں آنا ہے جب کہ موجودہ بے یقینی کی صورتِ حال میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال رکھنا مشکل ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرمایہ کار اس انتظار میں ہیں کہ انتخابات میں کامیاب ہونے والی جماعت کی جانب سے کیا ٹھوس اعلانات ہوتے ہیں اور اس کی معاشی ٹیم کے پاس ملک کی معیشت کو مشکل صورتِ حال سے نکالنے کے لیے کیا واضح پلان موجود ہے۔
عمران خان کا ساتھ چھوڑنے والے ووٹر کے اعتماد میں خیانت کریں گے: رہنما پی ٹی آئی
تحریکِ انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ جو بھی عمران خان کا ساتھ چھوڑے گا، وہ اپنے ووٹر کے اعتماد میں خیانت کرے گا۔
پشاور ہائی کورٹ کے احاطے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ وہ آج عمران خان سے ملاقات کے لیے جا رہے ہیں اور انہیں حکومت سازی سے معتلق تجاویز پیش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے کسی بھی منتخب نمائندے پر عدم اعتماد نہیں ہے۔ جہانگیر ترین، محمود خان اور پرویز خٹک کا حال قوم نے دیکھ لیا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا کہ آصف علی زرداری نے سندھ میں ان کی جماعت کے کامیاب نمائندوں کی نشستیں زبردستی حاصل کر لی ہیں جب کہ نواز شریف نے 21 نشستوں پر کامیابی کے بعد وکٹری اسپیچ کی ہے۔
کسی جماعت میں شمولیت کا اعلان شام تک کر دیا جائے گا: بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ کسی جماعت میں شمولیت کرنے کے فیصلے کا اعلان عمران خان سے ملاقات کے بعد منگل کی شام تک کر دیا جائے گا۔
بیرسٹر گوہر کے مطابق تحریکِ انصاف مسلم لیگ ن یا پیپلز پارٹی کے ساتھ نہیں بیٹھے گی اور آئندہ دو روز میں وزارتِ عظمیٰ، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کے لیے ناموں کا اعلان کر دیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے اعلان کردہ انتخابی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے 93 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اب آزاد امیدواروں کو کسی بھی رجسٹرڈ سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کر نی ہے۔
اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کس جماعت میں شامل ہوں گے۔ البتہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان مجلس وحدت مسلمین میں شامل ہیں جو پہلی مرتبہ قومی اسمبلی میں پہنچی ہے اور اسے خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلعے کرم سے ایک نشست پر کامیابی ملی ہے۔
پی ٹی آئی سربراہ بیرسٹر گوہر علی خان نے 10 فروری کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ پی ٹی آئی کا ایم ڈبلیو ایم سے انتخابی اتحاد ہے۔