190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کی درخواستِ ضمانت سماعت کے لیے مقرر
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں درخواستِ ضمانت سماعت کے لیے مقرر کردی ہے۔
جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز رپ مشتمل دو رکنی بینچ 26 فروری کو درخواست پر سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے عمران خان کی درخواستِ ضمانت مسترد کی تھی۔ عمران خان اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما میاں اسلم کو پشاور ہائی کورٹ سے راہداری ضمانت مل گئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور نامزد وزیرِاعلیٰ پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا ہے لوگوں نے عمران خان کے نظریے کو ووٹ دیا ہے، اس مینڈیٹ کا احترام کیا جائے۔
پشاور ہائی کورٹ سے راہداری ضمانت منظور ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ بے شمار کیسز ان پر درج کیے گئے ہیں جس پر انہوں نے پشاور ہائی کورٹ سے ضمانت لی ہے۔
ان کے بقول "میرا 39 سالہ سیاسی کریئر ہے۔ کبھی پاکستان یا ادارے کے خلاف کوئی بات نہیں کی۔ لیکن مجھ پر کئی مقدمات بنائے گئے اور کہا گیا کہ اس نے بندے مارے ہیں۔"
میاں اسلم اقبال نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے اس ملک کے ہر ادارے کو تباہ کیا ہے اور یہ پی ڈی ایم ٹو ہے جس سے عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملنے والا۔
بلوچستان میں حکومت سازی: پی پی اور ن لیگ میں وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے
بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) میں اتفاقِ رائے کے بعد معاہدے کو آج حتمی شکل دی جائے گی۔
ذرائع نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ صوبے میں تین جماعتی مخلوط حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس میں پیپلز پارٹی، اور (ن) لیگ سمیت بلوچستان عوامی پارٹی شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان میں وزیر اعلیٰ پاکستان پیپلز پارٹی سے جب کہ گورنر اور سینئر وزیر پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ہوگا۔
اسی طرح دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی (ن )لیگ جب کہ ڈپٹی اسپیکر پیپلز پارٹی سے ہوگا۔
بلوچستان کابینہ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کو 6، 6 وزارتیں دی جائیں گی جب کہ دو صوبائی وزیر بلوچستان عوامی پارٹی کے حصے میں آنے کا امکان ہے۔
مشیروں کی تعیناتی پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن سے کی جائیں گی۔
اسلام آباد کے تین حلقوں کے کامیابی کے نوٹی فکیشنز الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے تین حلقوں کے کامیابی کے نوٹی فکیشنز کو الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط کردیا ہے۔
اسلام آباد کے تین حلقوں کے انتخابی نتائج اور نوٹیفکیشن کے خلاف درخواستوں پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے سماعت کی۔
عدالت نے تینوں حلقوں میں کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشنز کی معطلی برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن میں زیرِ التوا درخواستوں کے فیصلے تک نوٹیفکیشنز معطل رہیں گے۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کی یقین دہانی کے بعد درخواستیں نمٹا دی ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ٹریبونل کی تشکیل کے باعث اس معاملے پر مزید سماعت نہیں کرسکتے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے نتائج کے مطابق اسلام آباد کے حلقے این اے 46 اور 47 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار جب کہ حلقہ این اے 48 سے ایک آزاد امیدوار کو کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ ان نتائج کے خلاف تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔