ایرانی صدر کی لاہور اور کراچی آمد سے قبل سڑکیں بند
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور اور کراچی آمد سے قبل رکاوٹیں کھڑی کر کے کئی اہم سڑکیں ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بند کر دی گئی ہیں جب کہ دونوں شہروں میں عام تعطیل ہے۔
ابراہیم رئیسی اسلام آباد سے لاہور پہنچیں گے جس کے بعد وہ علامہ اقبال کے مزار پر حاضریں دیں گے۔ دورۂ لاہور کے بعد ایرانی صدر کراچی جائیں گے جہاں مختلف تقاریب میں شرکت سمیت وہ بانیٔ پاکستان محمد علی جناح کے مزار پر حاضری بھی دیں گے۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر تین روزہ دورے پر پاکستان میں موجود ہیں۔ گزشتہ روز اسلام آباد پہنچنے پر انہوں نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور صدرِ پاکستان آصف علی زرداری سمیت کئی اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تھیں۔ دونوں ملکوں نے دوطرفہ تجارت کاحجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق بھی کیا ہے۔
ایرانی صدر کے لاہور پہنچنے سے قبل شاہدرہ پل سے لاہور کی طرف جانے والی سڑکیں ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہیں جب کہ پی ایم جی چوک، کچہری چوک سے جانب داتا حضور مکمل بند ہے۔ اسی طرح بھاٹی چوک، انارکلی اور اس سے ملحقہ روڈ بھی معمول کی ٹریفک کے لیے بند ہیں۔
ٹمبر مارکیٹ، لاری اڈا، سرکلر روڈ سے جانب بھاٹی چوک بند ہے جب کہ شاہدرہ کی جانب سگیاں پل، آؤٹ فال روڈ ٹریفک کے لیے کھلا ہے۔ دوسری جانب کراچی میں بھی ایرانی صدر کی آمد سے قبل مختلف سڑکوں پر خوش آمدیدی بینرز آویزاں کر دیے گئے ہیں۔
شہر کی مصروف شاہراہ ایم اے جناح روڈ سے صدر کی طرف جانے والے روڈ پر کنٹینر لگادیے گئے ہیں۔شاہراہ قائدین سے نمائش جانے والا روڈ بھی بند کردیا گیا ہے۔ پیپلز سیکرٹریٹ چورنگی کے اطراف بھی کنٹینر رکھ دیے گئے ہیں۔
ٹیکس کیسز میں التوا: چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور متعلقہ افسران معطل
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ٹیکس کیسز میں التوا کا نوٹس لیتے ہوئے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران کو معطل کرکے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
وزیرِ اعظم نے حکومت سنبھالتے ہی فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اصلاحات کے جلد اور فوری نفاذ کی ہدایات جاری کرتے ہوئے ذاتی طور پر اس عمل کی نگرانی کا فیصلہ کیا تھا۔
ٹیکس ٹربیونلز میں اس وقت حکومت کے سینکڑوں ارب روپے کے کیسز زیر سماعت ہیں۔ وزیرِ اعظم نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ان کیسز کو جلد نمٹانے کی درخواست کی تھی۔
حال ہی میں اسلام آباد میں ایف بی آر کے وکیل کی جانب سے عدالت میں ایسے ہی ایک کیس کی تاریخ میں تاخیر کی استدعا پر وزیرِِ اعظم نے نوٹس لیا۔
وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ قومی خزانے کا سینکڑوں ارب قانونی تنازعات کا شکار ہے اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی اور کوتاہی قبول نہیں کی جائے گی۔
رواں برس افراطِ زر کی شرح 24 فی صد رہنے کا تخمینہ ہے، وزیرِ خزانہ
پاکستان کے وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ زراعت اور صنعت کی کارکردگی میں بہتری اور مالی سال 2024 میں ملکی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) میں 2.6 فیصد اضافے کی توقع ہے۔
اسلام آباد بزنس سمٹ 2024 میں "ترقی کے لیے تعاون" کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے معیشت کو مستحکم کرنے اور ترقی کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
ان کے بقول رواں برس افراطِ زر کی شرح 24 فی صد رہنے کا تخمینہ ہے جو کہ مالی سال 2023 میں 29.2 فی صد سے کم ہے۔ جب کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور مالیاتی خسارہ پائیدار حدوں میں رہنے کا امکان ہے۔
وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ رواں برس اہم فصلوں کی پیداوار غیر معمولی ہے۔ بہتر فصلوں کی وجہ سے صنعتی شعبے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ جولائی تا فروری مالی سال 2024 کے دوران زرعی قرضوں کی تقسیم میں 33.6 فی صد اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے اور معاشرے کے کمزور طبقات کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہےجب کہ حکومتی اقدامات کے باعث ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا ہے۔
عمران خان کسی ڈیل کے لیے تیار نہیں ہیں، علیمہ خان
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بھائی سے کہا جارہا ہے کہ اگر آپ جیل سے نکل آئیں تو مقدمات ختم ہو جائیں گے لیکن وہ ڈیل کے لیے تیار نہیں ہیں۔
راولپنڈی میں جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہو اور وہ ایک مثبت سوچ کے لیے کھڑے ہیں۔
علیمہ خان کے مطابق " عمران خان کا کہنا ہے کہ جہاں تک میرے مقدمات ہیں تو میں سامنا کروں گا۔"
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ظلم اور غلامی کی زندگی کے خلاف بولنے پر جیل میں ڈالا گیا۔ ہم ظلم کے خلاف نہیں بولیں گے تو یہ بڑھتا رہے گا۔