امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ہفتے کے روز دورہ جاپان پر ٹوکیو پہنچے جہاں وہ وزیر اعظم شنزو آبے اور وزیر خارجہ تارو کونو سے ملاقات کریں گے۔
ایشیا کے دورے پر روانہ ہوتے وقت جمعے کے روز پومپیو نے کہا کہ اُنھیں توقع ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اُن کے مابین اگلے سربراہ اجلاس کے وقت اور مقام کے بارے میں مختلف سوچ کو آخری شکل دی جا سکے گی۔
دورے کے دوران وہ شمالی کوریا میں بھی رکیں گے، جس تنہا ملک کا یہ ان کا چوتھا دورہ ہوگا، جہاں وہ شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اُن سے ملاقات کریں گے۔
جاپان جاتے ہوئے، پومپیو نے کہا کہ ''وقت اور مقام کے بارے میں پیچیدہ مسائل درپیش ہیں''۔
اُنھوں نے مزید کہا کہ اُنھیں توقع ہے کہ کِم کے ساتھ ان کی ملاقات میں تاریخ اور مقام سے متعلق فیصلہ ہوجائے گا۔
یہ معلوم کرنے پر آیا ٹرمپ کی جانب سے وہ کِم کے لیے کوئی پیغام یا تحفہ لا رہے ہیں، پومپیو نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ: ''اس وقت میں کوئی چیز ساتھ نہیں لایا جس کا اس مرحلے پر ہم کوئی عام اعلان کر سکیں''۔
اس سال پومپیو کا شمالی کوریا کا یہ دورہ ایسے میں ہو رہا ہے جب امریکہ اور شمالی کوریا اپنے قائدین کے درمیان دوسرے سربراہ اجلاس کا بندوبست کر رہے ہیں۔
اس ہفتے کے اوائل میں پومپیو نے کہا تھا کہ ''مجھے پوری امید ہے کہ اس کے بعد ہمارے مابین بہتر سمجھ بوجھ، گہری پیش رفت اور دونوں سربراہان کے درمیان نہ صرف سربراہ اجلاس کے لیے بندوبست کا معاملہ آگے بڑھانے میں مدد ملے گی، بلکہ جوہری ہتھیاروں کو تلف کرنے کی راہ نکلے گی، جس کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں گی''۔
تاہم، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چیلنج درپیش ہے کہ دوسرا سربراہ اجلاس واقعی جوہری ہتھیاروں کو تلف کرنے کی جانب کسی حقیقی پیش رفت کا پیش خیمہ ثابت ہو۔