امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے امید ظاہر کی ہے کہ سکیورٹی کی مشترکہ ترجیحات کے حوالے سے پاکستان پیش رفت جاری رکھے گا، جن میں دہشت گرد تنظیموں کو شکست دینا شامل ہے۔
وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان، مورگن آرٹیگس کے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ دو طرفہ تعلقات میں نئی روح پھونکی گئی ہے جو پارٹنرشپ کی بنیاد بنے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کے روز ہونے والی یہ ملاقات پانچ ستمبر 2018 کو اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کی ایک کڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس موقعے پر ’’وزیر خارجہ پومپیو نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مشترکہ ترجیحات کو فروغ دینے کے لیے امریکہ اور پاکستان مل کر کام جاری رکھیں، جس ضمن میں افغان امن عمل اور انسداد دہشت گردی کے کام میں پاکستان کا اہم کردار شامل ہے‘‘۔
مائیک پومپیو نے فروغ پاتے ہوئے باہمی تعاون کے مواقع کو زیر غور لانے کا خیر مقدم کیا، جن میں وسیع تر تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع شامل ہیں۔
ادھر، پاکستانی ذرائع کے مطابق، وزیر اعظم عمران خان نے امریکی وزیر خارجہ کو بتایا کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانے کی کوششیں جاری ہیں، جس سلسلے میں انہوں نے انتظامی کوششوں کا ذکر کیا۔
اس موقعے پر وزیر اعظم نے زور دیا کہ پاکستان امریکہ کی مضبوط شراکت داری ضروری ہے۔
عمران خان نے کہا کہ انہیں اس بات پر خوشی ہے کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی جامع ملاقات میں مختلف اہم امور پر کھل کر بات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پر امن اور مستحکم افغانستان خطے، خاص طور پر پاکستان کے لیے، خصوصی اہمیت کا حامل ہے؛ اور یہ کہ پاکستان امن کی کوششوں میں مخلص ہے۔
ملاقات میں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سکریٹری خارجہ سہیل محمود، جب کہ امریکہ کی جانب سے معاون وزیر برائے سیاسی امور ڈیوڈ ہیل؛ اور نائب وزیر برائے جنوب و وسط ایشیائی امور، ایلس ویلز شریک تھیں۔