پوپ فرانسس نے غصے میں ایک خاتون پیروکار کا ہاتھ جھٹکنے پر معذرت کا اظہار کیا ہے۔ بدھ کے روز سینٹ پیٹرز اسکوائر پر اپنے سینکڑوں پرستاروں سے خطاب کے دوران خواتین پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے پوپ نے کہا کہ منگل کے روز ایک خاتون سے اپنا ہاتھ چھڑانے کی کوشش میں انہوں نے غصے میں خاتون کے ہاتھ پر تھپڑ مار کر ایک غلط مثال قائم کی جس کے لئے وہ معذرت خواہ ہیں۔
خاتون کا ہاتھ جھٹکنے کا واقعہ منگل کے روز سینٹ پیٹرز اسکوائر میں اس وقت پیش آیا جب پوپ وہاں آنے والے پیروکاروں سے ہاتھ ملا کر واپس لوٹ رہے تھے کہ ایک خاتون نے عقیدت میں ان سے ہاتھ ملانے کی کوشش میں اچانک ان کا ہاتھ پکڑ کر انہیں اپنی طرف کھینچا۔
پوپ نے اس اچانک اقدام پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے خاتون سے ہاتھ چھڑانے کی کوشش کی۔ اس واقعہ کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انہوں نے ہاتھ چھڑاتے ہوئے غصے میں خاتون کے بازو پر تھپر مار دیا۔
اپنی تقریر میں پوپ نے خواتین پر تشدد کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب مختلف وقتوں میں صبر کا دامن چھوڑ دیتے ہیں اور انہوں نے منگل کے روز خود ایسا کر کے غلط مثال قائم کی جس پر وہ معذرت خواہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خواتین پر تشدد روا رکھنا خدا کے احکامات کی تعمیل سے انحراف کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے جسم کو اکثر اشتہارات، منافع کمانے اور پورنوگرافی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور خواتین کو تصرف اس طرح کے استحصال سے آزاد کیا جانا چاہئیے اور ان کی عزت کی جانی چاہئیے۔
پوپ کا کہنا تھا کہ باوجود اس بات کے کہ عورت بچے پیدا کر کے زندگی کی تخلیق کرتی ہے، اسے اکثر بدسلوکی، مارپیٹ، ریپ اور عصمت فروشی پر مجبور کیے جانے جیسے اقدامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کا احترام کرتے ہوئے ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم عورت کو عزت دیں۔