رسائی کے لنکس

قبلِ اسلام دور کا سعودی عرب


Saudi Arabia's Pre-Islamic History Revealed
Saudi Arabia's Pre-Islamic History Revealed

واشنگٹن میں منعقد ہونے والی اس نمائش میں جزیرہ نما عرب کی پرانی تاریخ کی ایک جھلک دکھائی گئی ہے، جس میں قبل اسلام دور میں تجارت کے راستے، قریبی تمدن کے اثرات اور زبان کے ارتقا کے مراحل کو سامنے رکھا گیا ہے

جب کبھی سعودی عرب کا ذکر آتا ہے فوری طور پر تیل کی دولت ، ریگستانی علاقہ اور مذہب اسلام کی متبرک زمین ذہن میں آتی ہے۔

واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی ایک نمائش میں جزیرہ نما عرب کی پرانی تاریخ کی ایک جھلک دکھائی گئی ہے، جس میں قبل اسلام دور میں تجارت کے راستے، قریبی تمدن کے اثرات اور زبان کے ارتقا کو سامنے رکھا گیا ہے۔

Road of Arabiaنامی اِس نمائش کا افتتاح اسمتھ سونیز کے’ آرتھر سیکلر گیلری ‘میں ہوا۔

امریکہ میں سعودی ثقافت کے بارے میں یہ پہلی نمائش ہے۔

نمائش میں 300کے قریب نوادرات رکھی گئی ہیں، جن میں فنِ کوزہ گری کے نادر نمونے اور تاریخی مجسموں سے لے کر اُن زیورات کا ایک نمونا پیش کیا گیا ہے جو برسوں قبل فوت ہونے والی کسی نامعلوم لڑکی نےزیب تن کیے ہوئے تھے۔

کئی ایک نوادرات عربستان میں بھی نایاب ہیں، جو کبھی یہاں کی ملکیت ہوا کرتی تھیں۔


گیلری کی منتظمہ، مصومہ فرہاد کہتی ہیں کہ ان میں سے کچھ نوادرات تاریخ کے اوائلی دور جیسا کہ Neolithic periodسے ہےجو عیسوی صدی کے حساب سے چھٹی اور ساتویں صدی کا دور بنتا ہے۔ اُن کے بقول، ’اور میرے خیال میں یہاں شامل تازہ ترین نوادرات کا تعلق بیسویں صدی عیسوی کے آغازکے دور سے ہے‘۔

نمائش میں جزیرہ نما عرب کے ماضی کے ایک تجارتی راستے کو تسخیر کیا گیا ہےجس میں تاریخ کے اوائلی ادوار میں لوبان جیسی کارآمد چیز کا کاروبار کیا جاتا تھا۔ لوبان سے روشن ہونے والے فانوس دکھائے گئے ہیں جو یونان اور روم کی تہذیبوں میں خاص اہمیت رکھتے تھے، اور جسے عربستان سے لایا جاتا تھا۔

فرہاد کہتی ہیں اُس وقت لوبان کی قدرو قیمت وہی تھی جو کہ آج کے پیٹرول کی ہے۔

جنوبی علاقے سے لوبان لانے کے لیے اِسے پہلے بحیرہٴ احمر کے ساحل تک لایا جاتا تھا۔ یہاں پہنچنے سے پہلے کاروان کو تین جگہ پر محصول ادا کرنا پڑتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ راستے کے بہت سے مقامات مالدار بنے۔

نمائش میں رکھے گئے کئی نادر نمونے اس بات کو عیاں کرتے ہیں کہ کس طرح عربستان شمال کی طرف کی اوائلی تہذیوں سے متاثر ہوا۔ مثال کے طور پر ایک مجسمے میں ایک شخص کا دھڑ دکھایا گیا ہے جو تانبے کا بنا ہوا ہے۔ جس کے مطلب یہ یہاں کبھی کمال درجے کی مجسمہ سازی بھی ہوا کرتی تھی۔

پھر، قبروں پر لکھے گئے کتبے جن کا تعلق چوتھی عیسوی صدی سے ہے، جو فرہاد کو خاص طور پر بھاتے ہیں۔

ساتویں صدی عیسوی میں جب دنیا میں دینِ اسلام آیا، دنیائے عربستان حاجیوں کی آمد کا مرکز بنا۔ نمائش میں اس دور کی عکاسی بھی بخوبی کی گئی ہے۔

واشنگٹن سے قبل، یہ نمائش یورپ میں بھی منعقد کی جاچکی ہے۔
XS
SM
MD
LG