وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ صدر ٹرمپ اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی ملاقات 22 جولائی کو ہو گی۔
وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ 22 جولائی کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا وائٹ ہاؤس میں خیرمقدم کریں گے۔
بیان کے مطابق، ملاقات میں امریکہ اور پاکستان کے درمیان علاقے میں امن، استحکام اور خوش حالی کے لیے دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے سے متعلق بات چیت ہو گی۔
صدر ٹرمپ اور وزیر اعظم عمران خان انسداد دہشت گردی، دفاع، توانائی اور تجارت سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کریں گے، جس کا مقصد جنوبی ایشیا میں قیام امن اور امریکہ اور پاکستان کے درمیان پائیدار شراکت قائم کرنا ہے۔
ادھر، اسلام آباد میں وزیر اعظم سیکریٹریٹ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’22 جولائی کو وزیر اعظم عمران خان اور صدر ٹرمپ کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورت حال پر وسیع جہتی گفتگو ہوگی‘‘۔
اس کے علاوہ، وزیر اعظم امریکی کانگریس کے نامور ارکان، کارپوریٹ سربراہان، رائے عامہ سے تعلق رکھنے والے ماہرین اور پاکستانی کمیونٹی سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن میں ہونے والی دیگر تقریبات کے دوران، وزیر اعظم ’’نئے پاکستان کے اپنے نصب العین کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی جانب سے امریکہ کے ساتھ وسیع جہتی تعلقات کے حصول کی تفصیل پیش کریں گے‘‘۔
علاقائی تناظر میں، وزیر اعظم ’’امن اور استحکام سے متعلق پاکستان کے عزم کا اعادہ کریں گے، جب کہ افغانستان کے سیاسی حل کو فروغ دینے کے لیے تعمیری بات چیت کی اہمیت اجاگر کریں گے‘‘۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن، ترقی اور خوش حالی کے نصب العین کو فروغ دینے؛ اور ’’پرامن ہمسائیگی‘‘ پر مبنی پاکستان کی پالیسی کی نشاندہی کریں گے۔
ساتھ ہی، وزیر اعظم طویل مدتی پاکستان امریکہ تعلقات کی ضرورت کو اجاگر کریں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’وزیر اعظم یہ سہ روزہ دورہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر کر رہے ہیں، جو 21 سے 23 جولائی تک جاری رہے گا‘‘؛ اور یہ کہ ’’دونوں ملکوں میں نئی حکومتوں کی جانب سے عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ پہلا اعلیٰ سطحی دورہ ہوگا‘‘۔