حکومت کے حامی طوراق ملیشیاء نے اطلاعات کے مطابق جمعرات کو ملک کے شمالی شہر کیدال کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
ملیشیاء اور طوراق کے سابق باغیوں کے ایک دھڑے کے درمیان رواں ہفتے لڑائی کا آغاز ہوا تھا۔
ایک عینی شاہد نے وائس آف امریکہ کی ’فرنچ ٹو افریقہ‘ سروس کو بتایا کہ ملیشیاء کے جنگجو شہر میں تلاشی کے کام میں مصروف ہیں کہ کسی جگہ باغی چھپے ہوئے تو نہیں ہیں۔
لیکن کیدال کے علاقے میں بالعموم صورت حال غیر واضح ہے اور جانی نقصان سے متعلق بھی معلومات نہیں ہیں۔
طوراق اتحاد کے ایک لیڈر عمبری اگ ریسا نے وائس امریکہ کو بتایا کہ عہدیداروں نے اتوار ہی کو جنگ بندی کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس میں شہر کے کنٹرول کی تقسیم سے متعلق تفصیلات تھیں لیکن اُن کے بقول لڑائی چھڑ گئی۔
جب وہ بات کر رہے تھے تو پس منظر میں مشین گن سے کی جانے والی فائرنگ کی آواز آ رہی تھی۔
جب جنگ بندی سے متعلق معاہدے پر دستخط کیے جا رہے تھے تو اُس وقت بھی صورت حال نازک تھی کیوں کہ دونوں ہی فریق ایک دوسرے پر لڑائی کے شروع کرنے کا الزام لگا رہے تھے۔
طوراق کے علیحدگی پسندوں نے مالی کے شمالی علاقے کا 2012ء میں کچھ وقت کے لیے کنٹرول حاصل کیا تھا لیکن بعد میں اُنھیں القاعدہ سے جڑے شدت پسندوں نے علاقے سے باہر دھکیل دیا۔
القاعدہ سے جڑے عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں تیزی کے بعد فرانسیسی فورسز نے مالی میں کارروائی کر کے شدت پسندوں کو مار بھگایا تھا، جس کے بعد اقوام متحدہ کے امن مشن اور مالی کے ہزاروں فوجی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے تھے۔