واشنگٹن —
شمال میں واقع جاؤ کےقصبے میں فرانس اور مالی کی فوجوں کی مذہبی جنگجوؤں سے جھڑپ ہوئی ہے، جو کالے رنگ کے لباس میں ملبوس تھے۔ اِس سے دو ہی روز قبل، دو خودکش بم حملے ہوئے، اور حیران کُن طور پر عسکریت پسندوں نے سکیورٹی کے حصار کو توڑ ڈالا۔
اتوار کے دِن مالی کے شمال میں واقع سحارا کا یہ بڑا قصبہ ایک بار پھر بھاری توپ خانے کے فائر سے لرز اُٹھا، ایسے میں جب حکومت کی مشترکہ فوج نے مغربی افریقہ کی ’تحریک برائے اتحاد اور جہاد‘ سے لڑائی لڑی۔ بَری فوج کی امداد کے لیے، فرانس کے ہیلی کاپٹر اور گن شپس پرواز کرتے رہے۔
دو ہفتے قبل فرانس کی قیادت میں فوجی کارروائی کے آغاز سے اب تک، یہ پہلا موقعہ ہے کہ اسلامی گروپ حملہ کرکے جاؤ میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا۔ اُدھر، شہر کے بیرونی علاقوں میں کئی دِٕنوں سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
مالی کے ایک فوجی عہدے دار نےبتایا ہے کہ شدت پسندوں کی طرف سےقصبے میں داخل ہونے سےچند ہی گھنٹے قبل فرانس اور مالی کی افواج نے اُس چیک پوسٹ پر مزید کمک تعینات کردی تھی جِس پر دو بار خود کش حملہ کیا گیا تھا۔
ایک ہی روز قبل اُسی مقام پر ہونے والےحملے کی طرح، ہفتے کی شام گئے ایک خود کش بمبار نے شہر میں داخل ہونے والے راستے پر واقع بری فوج کی چوکی پر حملہ کیا۔
مالی میں خود کش حملوں کی یہ پہلی واردات ہے۔
مالی کی فوج کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز ہونے والےحملے میں ملوث خودکش حملہ آور ایک نوجوان عرب تھا اور یہ کہ مشتبہ طور پر وہ مغربی افریقہ میں اتحاد اور جہاد تحریک کا ایک رُکن تھا۔
گروپ نے اپریل میں جاؤ پر قبضہ جما لیا تھا، اور گذشتہ ماہ فرانسیسی اور مالی فوج کی آمد سے پہلے تک وہ اِس شہر پر حکمراں تھا۔
فوجی عہدے داروں نے کہا ہے کہ گروپ کے کچھ عناصر جاؤ کے علاقے میں موجود تھے اور مزید جنگجو قریبی ریگستان کے کسی علاقے میں چھپے ہوئے ہیں۔
یہ گروپ القاعدہ کے شمالی افریقہ کےایک دھڑے سے وابستہ گروہ ہے، جِس کا کسی حد تک مالی کے داخلی اسلام پسند گروہ سے اتحاد ہے۔
اتوار کے دِن مالی کے شمال میں واقع سحارا کا یہ بڑا قصبہ ایک بار پھر بھاری توپ خانے کے فائر سے لرز اُٹھا، ایسے میں جب حکومت کی مشترکہ فوج نے مغربی افریقہ کی ’تحریک برائے اتحاد اور جہاد‘ سے لڑائی لڑی۔ بَری فوج کی امداد کے لیے، فرانس کے ہیلی کاپٹر اور گن شپس پرواز کرتے رہے۔
دو ہفتے قبل فرانس کی قیادت میں فوجی کارروائی کے آغاز سے اب تک، یہ پہلا موقعہ ہے کہ اسلامی گروپ حملہ کرکے جاؤ میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا۔ اُدھر، شہر کے بیرونی علاقوں میں کئی دِٕنوں سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
مالی کے ایک فوجی عہدے دار نےبتایا ہے کہ شدت پسندوں کی طرف سےقصبے میں داخل ہونے سےچند ہی گھنٹے قبل فرانس اور مالی کی افواج نے اُس چیک پوسٹ پر مزید کمک تعینات کردی تھی جِس پر دو بار خود کش حملہ کیا گیا تھا۔
ایک ہی روز قبل اُسی مقام پر ہونے والےحملے کی طرح، ہفتے کی شام گئے ایک خود کش بمبار نے شہر میں داخل ہونے والے راستے پر واقع بری فوج کی چوکی پر حملہ کیا۔
مالی میں خود کش حملوں کی یہ پہلی واردات ہے۔
مالی کی فوج کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز ہونے والےحملے میں ملوث خودکش حملہ آور ایک نوجوان عرب تھا اور یہ کہ مشتبہ طور پر وہ مغربی افریقہ میں اتحاد اور جہاد تحریک کا ایک رُکن تھا۔
گروپ نے اپریل میں جاؤ پر قبضہ جما لیا تھا، اور گذشتہ ماہ فرانسیسی اور مالی فوج کی آمد سے پہلے تک وہ اِس شہر پر حکمراں تھا۔
فوجی عہدے داروں نے کہا ہے کہ گروپ کے کچھ عناصر جاؤ کے علاقے میں موجود تھے اور مزید جنگجو قریبی ریگستان کے کسی علاقے میں چھپے ہوئے ہیں۔
یہ گروپ القاعدہ کے شمالی افریقہ کےایک دھڑے سے وابستہ گروہ ہے، جِس کا کسی حد تک مالی کے داخلی اسلام پسند گروہ سے اتحاد ہے۔