کراچی کے لئے قومی اسمبلی کی ایک نشست پر ضمنی انتخابات کی گہما گہمی ابتدائی 2دنوں میں ہی سیاسی درجہ حرارت میں زبردست اضافے کا سبب بن گئی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ اور پاکستان تحریک انصاف دونوں ہی اس نشست کو حاصل کرنے کے لئے ایک دوسری کی سخت حریف بن کر ابھری ہیں جس کے سبب انتخابی مہم کے پہلے روز یعنی منگل کو دونوں جماعتوں کے کارکنوں اور رہنما کے درمیان لفظوں کی جنگ چھڑی اور نوبت یہاں تک آن پہنچی کہ ایک دوسرے کے خلاف ایف آئی آر تک درج کرادی گئیں، جبکہ دوسرے روز معاملے کی نزاکت کو سمجھنے کے لئے گورنر سندھ کو صلح کی غرض سے دونوں کے درمیان آنا پڑا۔
بدھ کو کریم آباد پر پی ٹی آئی کی جانب سے اپنے انتخابی دفتر کے افتتاح کے موقع پر بھی اس وقت صورتحال خاصی کشیدہ ہوگئی جب ایم کیو ایم کی ریلی اچانک کریم آباد پہنچی۔
اس موقع پر دونوں جانب سے نعرے بازی کی گئی۔ تاہم، متحدہ کے رہنما حیدر عباس رضوی نے اپنے کارکنوں کو خاموش رہنے اور وہاں سے چلے جانے کی ہدایات جاری کیں، جبکہ پی ٹی آئی کے رہنماوٴں عمران اسماعیل، عارف علوی اور دیگر نے بھی صورتحال کو سنبھالا دیا۔
سندھ کی دواہم جماعتیں، متحدہ قومی موومنٹ اور پاکستان تحریک انصاف حلقہ این اے 246عزیزآباد کی اس نشست کے لئے ایک دوسرے کی مضبوط حریف ہیں۔ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے رہنماوٴں نے 19 تاریخ کو عزیزآباد ہی کے جناح گراوٴنڈ میں جلسہ کرنے کی غرض سے یہاں کا دورہ کیا تو متحدہ کے کارکنوں کے ساتھ ان کا تصادم ہوگیا جس کے نتیجے میں کچھ گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ بڑی مشکل سے صورتحال پر قابو پایا گیا۔
واقعے کے دوسرے روز یعنی بدھ کو گورنر سندھ نے دونوں جماعتوں کے اہم رہنماوٴں کو گورنر ہاوٴس بلا کر ان سے ملاقات کی، دونوں کا موٴقف سنا اور بالآخر دونوں کو ہی کچھ قواعد و ضوابط پر عمل کرنے کا پابند بنا لیا۔
ملاقات میں ایم کیو ایم کے امیدوار کنور نوید جمیل اور خالد مقبول صدیقی بھی شامل تھے، جبکہ پی ٹی آئی کا وفد عمران اسماعیل، عارف علوی و دیگر رہنماوٴں پر مشتمل تھا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگومیں گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ گزشتہ روز کا واقعہ غلط فہمی کے سبب پیدا ہوا۔ اب دونوں جماعتوں نے کچھ اصول و ضوابط طے کرلئے گئے ہیں جس کے تحت قائدین کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال نہ کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا ہے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما عارف علوی نے کہا کہ سیاسی جلسوں میں تنقید کے بغیر ماحول نہیں بنتا، الفاظ کے چناؤ میں احتیاط کے ساتھ سیاسی حریفوں پر تنقید سے سیاست مضبوط ہوتی ہے۔
این اے246سے پی ٹی آئی کے امیدوار عمران اسماعیل نے کہا کہ ہم کراچی میں خوف کی فضا ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ادھر ایم کیو ایم کے امیدوار کنور نوید جمیل کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت سیاسی جماعتوں کی مرہون منت ہے۔ ہر سیاسی جماعت کے مرکز کا احترام کیا جانا چاہئے۔
میڈیا بریفنگ کے بعدایم کیوایم اور پی ٹی آئی رہنما ایک دوسرے کے گلے بھی ملے جبکہ اس سے قبل متحدہ کے سربراہ الطاف حسین نے اپنے پیغام میں تحریک انصاف کو جناح گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کی پیشکش بھی کی۔
کچھ جناح گراوٴنڈ کے بارے میں ۔۔
جناح گراوٴنڈ ایم کیوایم کے مرکزی دفتر نائن زیرو کے قریب ہی واقع ہے۔ اس میدان سے ایم کیو ایم کی تمام سیاسی سرگرمیاں عرصے سے جڑی ہیں۔ یہیں مختلف واقعات کے نتیجے میں انتقال کرجانے والے کارکنوں کی یادگار واقع ہے تو ماضی میں بیشمار کارکنوں کی نماز جنازہ بھی یہیں اداہوتی رہی ہے ۔ اس کے علاوہ جلسے جلوس اور مختلف غم و خوشی کی تقریبات کے لئے بھی یہی گراونڈ استعمال ہوتا رہا ہے۔
ایم کیو ایم کے علاوہ یہاں ابھی تک کسی اور سیاسی جماعت نے جلسہ، جلوس یا ریلی منعقد نہیں کی۔ اب پی ٹی آئی نے پہلی مرتبہ 19اپریل کو یہاں جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔