پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر عمران خان کی لاہور میں رہاِئش گاہ زمان پارک پہنچیں۔
لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے جمعرات کو عمران خان کی حفاظتی ضمانت خارج ہونے کے بعد اب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پولیس انہیں حراست میں لے لی گی۔
عمران خان گزشتہ برس نومبر میں خود پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد سے ہی لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک میں مقیم ہیں۔ ان کی گرفتاری کے خدشے کے بعد پی ٹی آئی کے کارکن زمان پارک پہنچ رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن ہنگامہ آرائی کیس میں حفاظتی ضمانت کے لیے عمران خان جمعرات کو لاہور ہائی کورٹ میں پیش نہیں ہوئے تھے جس پر عدالت نے ان کی درخواست خارج کر دی تھی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے عمران خان سے متعلق توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے بعد تحریکِ انصاف کے کارکنوں نے الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج اور مبینہ طور پر ہنگامہ آرائی کی تھی جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے بدھ کو اس کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت مسترد کی تھی جس کے بعد اُن کی گرفتاری کے خدشے کے پیشِ نظر پی ٹی آئی نے لاہور ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کے لیے رجوع کیا تھا۔تاہم عمران خان ہائی کورٹ میں بھی پیش نہیں ہوئے۔
عمران خان کی عدالتوں میں عدم حاضری اور پی ٹی آئی کی جانب سے کارکنوں کو زمان پارک پر جمع ہونے کے اعلان پر وزیرِ دفاع خواجہ آصف کہتے ہیں "ساری پارٹی کو کہتا ہے جیلیں بھردو اور خودچوہا گھر چھپ گیا ہے، ورکروں کوآوازیں دےرہا ہے کہ زمان پارک پہنچوں اور مجھے بچاؤ۔"
خواجہ آصف نے ایک ٹوئٹ میں عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "عدالت کوکہتا ہےمیں بزرگ وعمر رسیدہ زخمی ہوں، حاضر نہیں ہوسکتا۔اس کے ساتھی دودن قید ہوتے ہیں اور ٹی وی پر بیٹھ کےروتےہیں۔"
خواجہ آصف کے بقول یہ نواز شریف تھا جو بیٹی کا ہاتھ پکڑےوطن واپس قید کاٹنے آ یا۔