لاہور کے متمول علاقے ڈیفنس کے تجارتی مرکز میں جمعرات کو ہونے والے دھماکے کے تقریباً 24 گھنٹے بعد پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے جمعہ کو کہا کہ یہ دھماکا دہشت گردی کا واقعہ نہیں تھا بلکہ ممکنہ طور پر گیس کے لیک ہونے کے سبب یہ دھماکا ہوا۔
اُنھوں نے لاہور میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ایک جامع تجزیے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ موقع سے کسی طرح کے بارودی مواد کے نشانات نہیں ملے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جمعہ کی صبح ہی ’فورینزک لیبارٹری‘ کی رپورٹ میں یہ بات واضح کی گئی کہ جو بھی نمونے موقع سے اکٹھے کیے گئے اُن میں سے کسی میں بھی بارودی مواد نہیں ملا۔
اُنھوں نے کہا کہ اب تک کی معلومات سے یہ بات سامنے آئی کہ وہاں گیس کی لیکج تھی جب کہ وہاں گیس کے سلنڈر بھی موجود تھے۔
لاہور کی ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی کی مارکیٹ میں ایک ریستوران میں دھماکے سے کم از کم 7 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہو گئے تھے۔
دھماکے سے کئی قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
گزشتہ ہفتے لاہور میں پنجاب اسمبلی سے کچھ فاصلے پر ایک خودکش بم دھماکے میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔
پاکستان میں ہونے والے ان حملوں کے بعد ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف ایک نئے آپریشن ’ردالفساد‘ کا آغاز کیا گیا ہے۔