رسائی کے لنکس

بائیڈن کے اسرائیل کے دورے کا جواب؟ پوٹن تہران جائیں گے


صدر ولادیمیر پوٹن (اے پی فائل)
صدر ولادیمیر پوٹن (اے پی فائل)

ویب ڈیسک۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پوٹن آئندہ ہفتے تہران کا دورہ کر رہے ہیں۔ یہ خبر ایسے وقت میں آئی ہے جب امریکہ نے کہا ہے کہ ایران روس کو متعدد ڈرون فراہم کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے جن میں ہتھیار کے لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے ڈرون بھی شامل ہیں۔

روس کو ڈرون طیاروں کی فراہمی کے بارے میں بیان امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے دیا ہے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطاق، جیک سلیوان کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ کے پاس اطلاعات ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ ایران روسی فورسز کو ان ڈرون کے استعمال کی تربیت فراہم کر رہا ہے۔

ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق جیک سلیوان کے اس بیان کے بارے میں جب سوال کیا گیا تو ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس دعوی کی نہ تردید کی نہ تصدیق۔

پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل حسین سالامی (بائیں) گارڈ کے ایروسپیس ڈویژن کے کمانڈر جنرل عامر علی حاجی زادہ ایک نئے ڈرون ’غزہ‘ کی نمائش کر رہے ہیں (سپاہ نیوز بذریعہ اے پی: فائل)
پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل حسین سالامی (بائیں) گارڈ کے ایروسپیس ڈویژن کے کمانڈر جنرل عامر علی حاجی زادہ ایک نئے ڈرون ’غزہ‘ کی نمائش کر رہے ہیں (سپاہ نیوز بذریعہ اے پی: فائل)

ترجمان مہر نیوز نے نصیر کینانی کا حوالہ یوں دیا ہے’’ ایران اور روس کے درمیان جدید ٹیکنالوجیز میں تعاون کی تاریخ یوکرین جنگ سے بہت پہلے کی ہے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ حال میں کوئی خاس پیش رفت حال میں نہیں ہوئی ہے۔

دوسری طرف خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کریملن نے بتایا ہے کہ روس کے صدر ولادی میر پوٹن آئندہ ہفتے ایران کا دورہ کر رہے ہیں۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ پوٹن تہران میں ایران، ترکی اور روس کے سہہ فریقی اجلاس میں شرکت کریں گے جس میں شام سے متعلق گفتگو ہو گی۔

پوٹن کا یہ دورہ صدر بائیڈن کے اسرائیل کے دورے کے بعد ہو رہا ہے۔ بائیڈن کے اسرائیل کے دورے میں ایران کا جوہری پروگرام اور خطے میں اس کی منفی سرگرمیاں گفتگو کا اہم موضوع ہوں گی۔

پیسکوف نے بتایا کہ تہران میں سہہ فریقی سربراہ اجلاس کے موقع پر صدر پوٹ اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردواں سے علیحدہ ملاقات کریں گے۔

مارچ میں ایردواں نے روس اور یوکرین کے نمائندوں کے درمیان استنبول میں مذاکرات کی میزبانی کی تھی۔ پیسکوف نے کہا کہ اس طرح کے مذاکرات کے کسی نئے دور کے انقعقاد کے بارے میں گفتگو ملاقات کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔

(خبر کا مواد اے پی اور رائیٹرز سے لیا گیا)

XS
SM
MD
LG