مشہورپاکستانی گلوکارراحت فتح علی خان کو حراست میں لینےکے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئےممتاز بھارتی فلم ساز اور ڈائریکٹرمہیش بھٹ نےکہا ہےکہ اگرچہ یہ واقعہ افسوسناک ہے، مگر عالمی سطح پر جانے مانے فنکاروں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئےایسے اقدام سے پرہیز کرنا چاہیئے۔
پیر کو وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں مہیش بھٹ نے کہا کہ قانون کا احترام ہر ایک پر لازم ہے اور اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے تو پھر اُسے خندہ پیشانی سے نتائج کا سامنا کرنا چاہیئے۔
مہیش بھٹ نے اِس سارے واقعے میں منی لانڈرنگ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ اِس معاملے میں کسی طور سازش کا کوئی پہلو خارج از امکان ہے۔
جب اُن سے پوچھا گیا کہ اِس واقعے کا دونوں ممالک کے تعلقات یا فنکاروں کےباہمی دوروں پر کیا اثر پڑے گا، اُنھوں نے کہا کہ یہ تعلقات کسی ایک فرد پر منحصر نہیں ہیں اور اِس واقعے سے دونوں ممالک کے تعلقات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
اُنھوں نے کہا کہ ہم فنکار دونوں ممالک کے درمیان ایک پُل ہیں اور اگر ایک اینٹ ہٹائی جائے تو یہ پُل ٹوٹ نہیں سکتا۔
مہیش بھٹ نے کہا کہ پاکستان اُن کا دوسرا ملک ہے اور وہاں جاکر اُنھیں اپنے پن کا احساس ہوتا ہے جو کہیں اور محسوس نہیں ہوتا۔
آڈیو رپورٹ سنیئے: