بھارت میں راجستھان کے شہر الور کی عدالت نے ہجوم کی طرف سے 55 سالہ ڈیری فارمر پہلو خان کے قتل کے چھ ملزمان کو بری کر دیا ہے۔
اس کیس کی سماعت 7 اگست کو مکمل ہوئی تھی اور اس وقت اس کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا۔
ملزمان کے وکیل کا کہنا ہے کہ ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا گیا ہے۔ وکیل کا دعویٰ تھا کہ ان چھ لوگوں کا نام اصل ایف آئی آر میں نہیں تھے اور انہیں سازش کے تحت پھنسایا گیا تھا۔
راجستھان کی پولیس نے ہجوم کی طرف سے مارپیٹ کے نتیجے میں پہلو خان کے قتل کے سلسلے میں ویپن یادو، روندر یادو، کالو رام یادو، دیانند یادو، یوگیش کھاٹی اور بھیم رتھی کے خلاف قتل، فساد پھیلانے، زخمی کرنے، عمداً خاموش رہنے، املاک کو نقصان پہنچانے اور چوری کی فرد جرم عائد کی تھی۔
پہلو خان پر جے پور۔دہلی ہائی وے پر ہجوم کی طرف سے اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ گائیوں کو ٹرک میں ہریانہ میں واقع اپنے گاؤں لے جا رہا تھا۔ وہ اس واقعے کے دو روز بعد اسپتال میں دم توڑ گیا تھا۔
استغاثہ کے وکیل کا کہنا ہے کہ پہلو خان کا خاندان اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
راجستھان پولیس نے مرحوم پہلو خان اور اس کے دو بیٹوں کے خلاف مبینہ طور پر گائیوں کی سمگلنگ کے حوالے سے کیس درج کر رکھا ہے۔