کویت جس کا شمار کرہ ارض کے گرم ترین ملکوں میں کیا جاتا ہے، بدھ کو غیر معمولی ژالہ باری کے ایک طوفان کی زد میں آگیا جس سے ریت پر برف کی سفید چادر تن گئی۔ اس بدلے ہوئے منظر نے بچوں اور ان کے والدین کو مسرور کر دیا اور انہوں نے موسم سرما کے اس منفرد سفید منظر نامے کی تصاویر بڑے پیمانے پر سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔
کویت کے محکمہ موسمیات کے ایک سابق ڈائریکٹر محمد کرم نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم نے 15 برسوں میں سردیوں کے موسم میں اتنے اولے نہیں دیکھےجتنے آج پڑے ہیں۔
اولوں اور برف سے جزوی طور پر ڈھکی جنوبی سڑکوں کی تصاویر اور ویڈیوز اس غیر معمولی موسمی واقعے کی خوشی منانے والوں نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہر جگہ پھیلا دیں۔
کویت سٹی سے تقریباً 50 کلومیٹر (30 میل) جنوب میں واقع ڈسٹرکٹ ام الحیمان میں بچوں نے اسکارف اور رین کوٹ پہن کر گرتے ہوئے اولے اکٹھے کئے ۔
کویت کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ منگل سے اب تک 63 ملی میٹر تک ژالہ باری ہو چکی ہے لیکن اب موسم صاف ہو رہا ہے۔
محکمہ موسمیات کے سابق ڈائریکٹر محمد کرم کا کہنا تھا وہ یہ توقع رکھتے ہیں کہ اس طرح کے موسمی واقعات دوبارہ بھی نمودار ہوں گے کیونکہ آب و ہوا کی تبدیلی موسموں کے رجحان پر اثر انداز ہوتی ہے ۔
تیل کی دولت سے مالا مال اس خلیجی ملک میں موسم گرما میں شدید گرمی پڑتی ہے۔ سائنس دانوں نے پیش گوئی کی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مستقبل میں یہ علاقہ ناقابل رہائش بن سکتا ہے۔
2016 میں یہاں موسم گرما کا درجہ حرارت 54 ڈگری سیلسیس (129 ڈگری فارن ہائیٹ) تک پہنچ گیا تھا۔
موحولیات سے متعلق محکمے نے اس خطرے کی جانب اشارہ کیا ہے کہ اس علاقے کا عمومی درجہ حرارت 2071 سے 2100 کے دوران موجودہ درجہ حرارت سے اوسطاً ساڑھے چار ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ گرم ہو گا۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔