رسائی کے لنکس

آپ کا ساتھ دینا ایک اعزاز ہے، بائیڈن کا یوکرین کے صدر کے ساتھ اظہارِ یک جہتی


صدر بائیڈن اور یوکری کے صدر زیلنسکی واشنگٹن میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خظاب کرر ہے ہیں۔ 21 دسمبر 2022
صدر بائیڈن اور یوکری کے صدر زیلنسکی واشنگٹن میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خظاب کرر ہے ہیں۔ 21 دسمبر 2022

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے بدھ کے روز وہائٹ ہاؤس کے دورے کے موقع پر، یوکرین کی حمایت کے لیے صدر جو بائیڈن، امریکی قانون سازوں اور امریکی عوام کا شکریہ ادا کیا۔

صدر بائیڈن نے اوول آفس میں ملاقات سے پہلے زیلنسکی سے کہا کہ یوکرین کے لوگوں نے دنیا کو ایک تحریک دی ہے۔

نامہ نگاروں سے ایک مختصر گفتگو میں صدر بائیڈن نے صدر زیلنسکی سے کہا، " آپ کی حمایت کرنا ایک اعزاز ہے۔"

صدر نے زیلنسکی کو یقین دلایا کہ امریکہ یوکرین کی امداد جاری رکھے گا۔

صدر زیلنسکی نے کہا کہ وہ اس سے پہلے امریکہ کا دورہ کرنا چاہتے تھے مگر ایسا نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا، جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔ اور یہ کہ روس سے جنگ کے دوران ان کے ملک کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔

یوکرین کے صدر ولود یمیر زیلنسکی بدھ کو امریکہ پہنچے۔وہ اپنے دورے میں صدر جو بائیڈن کے ساتھ سربراہ کانفرنس اور کانگریس سے خطاب کبھی کریں گے۔ ان کے اس دورے کا مقصد اپنے ملک کے لیے امداد میں اضافہ اور روسی حملہ آوروں کو ایک مضبوط پیغام دینا ہے۔

اپنی آمد سے پہلے، فروری میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے بارے میں ایک ٹویٹ میں زیلنسکی نے کہا تھا کہ اس کا مقصد یوکرین کی دوبارہ ابھرنے کی قوت اور دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا اور امریکہ کے ساتھ تعاون پر تبادلہ خیال ہے۔

پروگرام کے مطابق اپنے امریکی ہم منصب صدرجو بائیڈن سے صدر زیلنسکی کی ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تعاون پر بات چیت ہو گی۔

وہ امریکی کانگریس سے بھی خطاب کریں گے جس کے بعد وہ کئی دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

دوسری جانب امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اراکین کو آگاہ کیاہے کہ بدھ کی شب کانگریس کا اجلاس ہوگا۔

منگل کو کانگریس کے اراکین کے نام ایک خط میں اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا کہ 117 ویں کانگریس کا بہت ہی خاص اجلاس قانون سازی کے ساتھ ختم ہو رہا ہے جو امریکہ کے عوام کے لیے پیش رفت کے ساتھ ساتھ جمہوریت کی حمایت ہے۔

انہوں نے اراکینِ کانگریس کو کہا ہےکہ بدھ کی رات جمہوریت پر خصوصی توجہ کے لیے اجلاس میں شریک ہوں۔

امریکی قانون ساز رواں ہفتے ایک ایسے بجٹ رائے شماری پر حصہ لیں گے جس میں یوکرین کے لیے 45 ارب ڈالر کی ہنگامی فنڈنگ شامل ہے۔

منگل کو زیلنسکی نے یوکرین کے مشرقی شہر باخموت کا دورہ کیا تھا جہاں یوکرین اور روس کی افواج شدید لڑائی میں مصروف ہیں۔

اس دورے کے بعد ان کے دفتر سے جاری ویڈیو میں زیلنسکی کو فوجی اہلکار کی جانب سے یوکرین کا جھنڈا دیا گیا تھا اور اسے امریکہ کے رہنماؤں تک پہنچانے کا اشارہ کیا گیا تھا۔

ویڈیو میں زیلنسکی نے کہا کہ نوجوانوں نے دستخطوں کے ساتھ خوبصورت یوکرینی جھنڈا ہمارے حوالے کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین آسان صورتِ حال میں نہیں ہے۔ دشمن اپنی فوج بڑھا رہا ہے لیکن یوکرین کے لوگ بھی بہادر ہیں جنہیں زیادہ طاقت ور ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے فوجی اہلکاروں کی جانب سے دیے گئے جھنڈے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جھنڈے کو کانگریس اور امریکہ کے صدر تک پہنچائیں گے۔

انہوں نے امریکہ کے تعاون پر شکریہ بھی ادا کیا۔

یوکرین جنگ کے مخالف صحافیوں کے لیے روس کی زمین تنگ
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:42 0:00

زیلنسکی اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن نے منگل کو اپنے اپنے فوجیوں کی ہمت کی تعریف کی تھی۔ پوٹن نے روس کی اعلیٰ سیکیورٹی ایجنسی 'ایف ایس بی' کو بھی حکم دیا تھا کہ وہ ملک کی سرحدوں اور اندرون ملک نگرانی میں اضافہ کرے تاکہ بیرون ملک سے آنے والے نئے خطرات اور اندرون ملک غداروں کا مقابلہ ہو سکے۔

انہوں نے یہ گفتگو بیلاروس کے شہر منسک کے ایک غیر معمولی دورے کے ایک دن بعد کی۔ اس دورے میں روسی صدر نے پڑوسی ملک بیلاروس کے ساتھ تعاون کے فوائد کی تعریف کی۔

اس پیش رفت کے بعد کیف میں یہ خدشہ پیدا ہوا ہے کہ روس اوربیلاروس مشترکہ زمینی حملے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔

'یوکرین جنگ میں روس ایرانی ساختہ ڈرونز استعمال کر رہا ہے'
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:32 0:00

ادھر بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے فروری میں روسی فوجیوں کو حملے کے لیے لانچنگ پیڈ فراہم کرنے کے بعد بار ہا کہا ہے کہ ان کا اپنے ملک کی فوج یوکرین بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

روس کی یوکرین پر مسلط کردہ جنگ میں ہلاکتوں اور اموات سے متعلق مختلف اعداد و شمار کے اندازے لگائے جاتے رہے ہیں۔

برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے ایک اندازے کے حوالے سے کہا ہے کہ یوکرین کے خلاف جنگ کے آغاز کے بعد سے لگ بھگ ایک لاکھ روسی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں یا وہ فوج چھوڑ چکے ہیں۔

انہوں نے یوکرین کی افواج کی ہلاکتوں کے بارے میں اعداد و شمار نہیں بتائے البتہ ایک اعلیٰ امریکی فوجی اہلکار نے حال ہی میں کہا تھا کہ اس جنگ کے دوران ایک لاکھ یوکرینی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG