موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے عالمی سطح پر سطح سمندر میں اس تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے جو پچھلے چار ہزار برسوں میں نہیں دیکھا گیا۔
یہ تجزیہ اسپین کے علاقے میلورکا کی سمندری غاروں سے معدنیات پر کی گئی ایک تحقیق کے بعد سامنے آیا ہے۔
وائس آف امریکہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سائنس ایڈوانسز کے جریدے میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ صنعتی ترقی سے پہلے سمند کی سطح غالباً 2,840 سال تک مستحکم رہی۔ اس سے قبل، تقریباً 420 سال تک سمندر کی سطح میں سالانہ 0.54 ملی میٹر اضافہ ہوا۔
لیکن اس کے مقابلے میں سطح سمندر کی سطح میں بلندی کی جدید شرح بہت تیز ہے اور 1993 اور 2018 کے دوران سمندر میں پانی کی سطح سالانہ 3.5 ملی میٹر اوپر آئی ہے۔
رٹگرز یونیورسٹی کے ماہرِ امور سمندری جغرافیہ جینیفر واکر ، جو اس تحقیق میں شامل نہیں تھیں کہتی ہیں کہ "یہ تحقیق واقعی اس بات کی تصدیق کر رہی ہے کہ آج کل انسانوں کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلیاں اورسطح سمندر میں اضافے کی شرح کس قدر غیر معمولی ہے۔"
اس بات کا علم کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے پہلے سمندر کی سطح کس طرح مختلف تھی اس امر کو سمجھنے کے لیے اہم ہے کہ آج کی سطح سمندر میں اضافہ قدرتی اتار چڑھاؤ کے مقابلے میں کیسا ہے۔
صنعتی ترقی اور اس کے سبب زہریلی گیسوں کا اخراج اسی وقت شروع ہوا جب لوگوں نے تقریباً 100 سے 150 سال پہلےسطح سمندر کو ریکارڈ کرنا شروع کیا تھا۔ تاہم بعض جگہوں کا ہزاروں سال پرانے سطح سمندر کا قدرتی ریکارڈ بھی محفوظ ہے۔
یونیورسٹی آف ساؤتھ فلوریڈا کے ماہر ارضیات بوگڈان اوناک اور ان کے ساتھیوں نے اس تحقیق میں اسپین کے میلورکا میں سمندری غاروں میں محفوظ سطح سمندر کے قدرتی ریکارڈ کا بھی تجزیہ کیا۔
پچھلے مطالعات میں دیگر قدرتی ریکارڈز کا استعمال کرتے ہوئے اسی طرح کے نتائج سامنے آئے ہیں، لیکن 2500 سال قبل قدیم سمندر کی سطح کا ریکارڈ زیادہ قابل بھروسہ نہیں تھا۔
اوناک نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ پالیسی ساز ان کے نتائج کو نوٹ کریں گے۔ "انہیں اس بارے میں بہت سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے"۔