واشنگٹن —
امریکہ کے آئندہ صدارتی انتخاب میں ری پبلکن جماعت کے امیدوار مٹ رومنی نے کہا ہے کہ صدر اوباما نے اپنے دورِ صدارت میں ایک ایسی بے جان معیشت کو پروان چڑھایا ہے جس کے نتیجے میں عوام کے حکومت پر انحصار میں اضافہ ہوا ہے۔
مسٹر رومنی کا ایک مضمون امریکہ کے کثیر الاشاعت اخبار 'یو ایس اے ٹوڈے' کے بدھ کے شمارے میں شائع ہوا ہے جس میں ری پبلکن رہنما نے حکومت کے کردار کے بارے میں صدر اوباما سے اپنے اختلافات کا تذکرہ کیا ہے۔
بعد ازاں بدھ کی شام امریکہ کی جنوب مشرقی ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں چندہ جمع کرنے کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھی مسٹر رومنی نے اسی موضوع پر اظہارِ خیال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر اوباما کی پالیسیاں "امریکیوں کی اس کاروباری صلاحیت کا قلع قمع کردیں گی جو عرصہ دراز سے امریکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتی چلی آرہی ہے"۔
مسٹر رومنی کا کہنا تھا کہ گو کہ وہ اور صدر اوباما دونوں ہی غریبوں اور کم آمدنی والے امریکی شہریوں کا خیال رکھتے ہیں، لیکن ان کے بقول صدر اوباما کے بجائے ان کی پالیسیوں سے ہی ان افراد کی مدد ممکن ہوسکے گی۔
رومنی کو ان دنوں ماضی میں دیے گئے ان کے ایک متنازع بیان کے باعث کڑی تنقید کا سامنا ہے جس میں انہوں نے صدر اوباما کے حامی ووٹرز کو "مفت خورے" قرار دیا تھا۔
رومنی نے یہ بیان انتخابی مہم کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کی غرض سے مئی میں منعقد ہونے والی کاروباری افراد کی ایک نجی تقریب سے خطاب میں دیا تھا جس کی ویڈیو رواں ہفتے ہی منظرِ عام پر آئی ہے۔
ویڈیو میں آئندہ صدارتی انتخاب کے لیے ری پبلکن جماعت کے امیدوار کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ صدر اوباما کی حمایت کرنے والے 47 فی صد ووٹر کوئی ٹیکس نہیں دیتے لیکن پھر بھی، ان کے بقول، "یہ لوگ ہیلتھ کیئر، خوراک اور رہائش جیسی سہولیات کو اپنا حق سمجھتے ہیں"۔
ویڈیو میں مسٹر رومنی نے کہا کہ انہیں "ایسے لوگوں کی کوئی پرواہ نہیں ہوگی"۔
مسٹر رومنی کا ایک مضمون امریکہ کے کثیر الاشاعت اخبار 'یو ایس اے ٹوڈے' کے بدھ کے شمارے میں شائع ہوا ہے جس میں ری پبلکن رہنما نے حکومت کے کردار کے بارے میں صدر اوباما سے اپنے اختلافات کا تذکرہ کیا ہے۔
بعد ازاں بدھ کی شام امریکہ کی جنوب مشرقی ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں چندہ جمع کرنے کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھی مسٹر رومنی نے اسی موضوع پر اظہارِ خیال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر اوباما کی پالیسیاں "امریکیوں کی اس کاروباری صلاحیت کا قلع قمع کردیں گی جو عرصہ دراز سے امریکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتی چلی آرہی ہے"۔
مسٹر رومنی کا کہنا تھا کہ گو کہ وہ اور صدر اوباما دونوں ہی غریبوں اور کم آمدنی والے امریکی شہریوں کا خیال رکھتے ہیں، لیکن ان کے بقول صدر اوباما کے بجائے ان کی پالیسیوں سے ہی ان افراد کی مدد ممکن ہوسکے گی۔
رومنی کو ان دنوں ماضی میں دیے گئے ان کے ایک متنازع بیان کے باعث کڑی تنقید کا سامنا ہے جس میں انہوں نے صدر اوباما کے حامی ووٹرز کو "مفت خورے" قرار دیا تھا۔
رومنی نے یہ بیان انتخابی مہم کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کی غرض سے مئی میں منعقد ہونے والی کاروباری افراد کی ایک نجی تقریب سے خطاب میں دیا تھا جس کی ویڈیو رواں ہفتے ہی منظرِ عام پر آئی ہے۔
ویڈیو میں آئندہ صدارتی انتخاب کے لیے ری پبلکن جماعت کے امیدوار کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ صدر اوباما کی حمایت کرنے والے 47 فی صد ووٹر کوئی ٹیکس نہیں دیتے لیکن پھر بھی، ان کے بقول، "یہ لوگ ہیلتھ کیئر، خوراک اور رہائش جیسی سہولیات کو اپنا حق سمجھتے ہیں"۔
ویڈیو میں مسٹر رومنی نے کہا کہ انہیں "ایسے لوگوں کی کوئی پرواہ نہیں ہوگی"۔