روسی تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ جِس خودکش حملہ آور نے ماسکو کے مصروف ترین ہوائی اڈے پر 35افراد کو ہلاک کیا تھاوہ 20برس کا ایک شخص ہے جِس کا تعلق بدامنی کا شکار جنوبی قفقاز سے ہے۔
ہفتے کے روز ایک بیان میں روس کی تفتیشی کمیٹی نے بتایا کہ کیونکہ ڈیمو ڈیڈوف ایئرپورٹ پر پیر کے روز ہونے والے حملے کے پیچھے کارفرما سرغنوں کی تلاش ابھی جاری ہے، اِس لیے ملزم کی شناخت نہیں کی جارہی ۔ دھماکے کے نتیجے میں 120کے قریب افراد کو اسپتال میں داخل کرادیا گیا تھا۔
سرکاری ریا نووستی نیوز ایجنسی نے جمعرات کو بتایا کہ تفتیش کرنے والوں کی فہرست میں إِس ہلاکت خیز حملے میں ملوث 10مشتبہ لوگوں کے نام شامل ہیں۔
چھان بین کرنے والوں کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے دانستہ طور پر ہوائی اڈے کی بین الاقوامی آمد کے حصے میں دھماکہ کیا تاکہ غیر ملکی مسافروں کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو ہلاک کیا جاسکے۔
روسی صدر دمتری مدویدیف نے ہوائی اڈے پر سکیورٹی کے مؤثر انتظامات کی عدم دستیابی پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سفر کی سلامتی سے متعلق فرائض کے ذمہ دار عہدے داروں کو فارغ کردیا ہے۔
روس کوشمالی قفقاز کے خطے میں جس میں چیچنیا، داگستان اور انگشتیا شامل ہیں، اسلامی بغاوت کا سامنا ہے۔
وزیر اعظم ولادی میر پیوتن کا کہنا ہے کہ ابتدائی چھان بین سے مشتبہ افراد کا چیچنیا کے انتہا پسندوں سے تعلق ظاہر نہیں ہوتا۔