روس اب تک یوکرین پر 800 سے زائد میزائل داغ چکا ہے: امریکی دفاعی عہدے دار
ایک امریکی دفاعی عہدے دار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ روس یوکرین پر حملے کے بعد سے اب تک 810 میزائل داغ چکا ہے۔
عہدے دار کا مزید کہنا تھا کہ روس اب یوکرین کے مختلف شہروں میں ایئر بیسز اور دیگر اہم تنصیبات کو نشانہ بنا رہا ہے۔
دفاعی عہدے دار کا کہنا تھا کہ روس نے تقریباً 400 میزائل یوکرین کے اندر سے، چار سو کے لگ بھگ روس سے جب کہ 80 بیلاروس سے داغے ہیں۔
امریکی دفاعی عہدے دار کے بقول روسی افواج اب بھی کیف کے مرکز سے 15 کلو میٹر کی دُوری پر ہیں اور مزید کمک یہاں جمع کی جا رہی ہے۔
پینٹاگان کے پریس سیکریٹری جان کربی نے جمعے کو رپورٹرز کو بتایا کہ روس کیف میں پیش قدمی کے لیے اپنی کارروائیاں تیز کر رہا ہے۔
اُن کے بقول روسی افواج کے مقابلے کے لیے یوکرینی فوج بھی شہر کے دفاع کے لیے تیار ہے۔
کیف کے نواح میں روسی اور یوکرینی افواج کے درمیان لڑائی جاری
روسی اور یوکرین کی افواج کے درمیان دارالحکومت کیف کے نواح اور دیگر شہروں میں لڑائی جاری ہے جب کہ روسی افواج کیف سے 25 کلو میٹر کی دُوری پر ہے۔
جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب کئی شہروں میں فضائی حملوں کی وارننگ سے متعلق سائرن گونجتے رہے۔
روسی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کے شہر واسوکیف میں واقع یوکرینی ایئربیس اور اسلحہ ڈپو کو تباہ کر دیا گیا ہے۔
ادھر یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روسی طیاروں نے ہفتے کو ماریوپول شہر میں ایک مسجد پر بمباری کی ہے جہاں 80 کے لگ بھگ پناہ گزین تھے جن میں اکثریت ترک شہریوں کی ہے۔
پوٹن کے قتل کی دھمکیوں کی اجازت دی گئی تو 'میٹا' کو بلاک کر دیا جائے گا، روس
روس نے جمعے کو فیس بک کے پیرنٹ ادارے، میٹا کے خلاف فوجداری الزامات پر مبنی مقدمہ درج کیا ہے، جس میں اسے ''شدت پسند تنظیم'' قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے، چونکہ سماجی نیٹ ورک نے یوکرین کے خلاف جارحیت کرنے پر نفرت پر مبنی تقریر سے متعلق اپنے مروجہ قوائد میں تبدیلی کی اجازت دی ہے، اور اب صارفین روسیوں کے خلاف پرتشدد کارروائی سے متعلق بات کر سکیں گے۔
روس کی تحقیقی کمیٹی نے کہا ہے کہ ''امریکی کمپنی، میٹا کے ملازمین کی جانب سے روسی فیڈریشن کے شہریوں کے خلاف قتل اور پرتشدد نوعیت کے غیرقانونی مطالبات کی اجازت دینے پر فوجداری کا ایک مقدمہ دائر کر دیا گیا ہے۔ میٹا فیس بک اور انسٹاگرام کے سماجی نیٹ ورکس کا مالک ہے''۔
یہ کمیٹی براہ راست صدر ولادیمیر پوٹن کو رپورٹ کرتی ہے۔ فوری طور پر یہ بات واضح نہیں ہو پائی آیا اس فوجداری مقدمے کا انجام کیا ہوگا۔
دوسری جانب، رائٹرز کی التجا کے باوجود، میٹا نے فوری طور پر کسی رد عمل کا اظہار نہیں کیا۔
اگر روس نے کیمیائی ہتھیاراستعمال کیے تو اسے ''بھاری قیمت چکانی پڑے گی''، بائیڈن
امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی روس کو حاصل 'موسٹ فیورڈ نیشن' کا درجہ واپس لے لیں گے، جس کے بعد دنیا میں روس کے اقتصادی تعلقات پر شدید ضرب پڑے گی اور یہ مزید محدود ہو جائیں گے۔
یہ اقدام ایسے میں سامنے آیا ہے جب یوکرین میں جاری روسی جارحانہ کارروائیوں کے نتیجے میں شہری آبادی کی ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
وائس آف امریکہ کی وائٹ ہاؤس کی بیورو چیف، پیٹسی وداکسوارا نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس بیان کے بعد، بائیڈن نے اخباری نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیا۔ بائیڈن نے کہا کہ اگر روس نے کیمیائی ہتھیار استعمال کیے تو اسے اس کی ''بھاری قیمت چکانی پڑے گی''۔