امریکی سینیٹ نے روسی صدر پوٹن کو جنگی مجرم قرار دے دیا
امریکی سینیٹ نے منگل کے روز متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو جنگی مجرم قرار دیا گیا۔
امریکہ کی منقسم کانگریس میں قرار داد کا متفقہ طور پر منظور ہونا اتحاد کا ایک نادر مظاہرہ ہے۔
منظور ہونے والی قرارداد اس ماہ کے شروع میں ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم کی طرف سے پیش کی گئی تھی۔ دو طرفہ حمایت حاصل کرنے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان صدر پوٹن کے ایما پر ان کے ملٹری کمانڈرز اور روسی مسلح افواج کی طرف سے مسلسل جاری تشدد، جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔
قرارداد میں عالمی فوجداری عدالت اور ملکوں سے کہا گیا ہے کہ روس کے حملے کے دوران ہونے والے جنگی جرائم کی کسی بھی تحقیقات میں روسی فوج کو نشانہ بنائیں۔
بائیڈن بدھ کو یوکرین کے لیے 800 ملین ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان کریں گے
وائس آف امریکہ کی وائٹ ہاؤس بیورو چیف پاٹسی وڈاکوسوارا نے رپورٹ کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن بدھ کو یوکرین کے لیے اضافی 800 ملین ڈالر کی نئی سیکیورٹی امداد کا اعلان کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کے حکام کے مطابق اس اضافی امداد کے ساتھ ہی گزشتہ ہفتے میں یوکرین کے لیے امریکہ کی اعلان کردہ امام کی مجموعی رقم دو ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا جائے گا جب بدھ کو ہی یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والے ہیں۔
'روسی حملے کے بعد سے یوکرین کے 30 لاکھ افراد ملک چھوڑکر جا چکے ہیں'
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے 30 لاکھ سے زائد یوکرینی لوگ ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے منگل کو بتایا کہ یوکرین کی جنگ دنیا کے کمزور ترین اور غیر محفوظ ترین لوگوں اور ممالک پر بھی حملہ ہے۔
عالمی ادارے کے سربراہ نے کہا کہ خوراک، ایندھن اور کھاد کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور یہ غریب ترین طبقوں کو سب سے زیادہ متاثر کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات دنیا بھر میں سیاسی عدم استحکام اور بدامنی کے بیج بو رہے ہیں۔
بائیڈن آئندہ ہفتے برسلز میں نیٹو کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کریں گے
امریکہ کے صدر جوبائیڈن 24 مارچ کو برسلز میں روس کے یوکرین پر حملے کے ایک ماہ بعد ہونے والے ''غیرمعمولی'' نیٹو سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی کی طرف سے صدر بائیڈن کے سفری منصوبے کا اعلان کیا گیا۔
یہ اعلان نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کی جانب سے نیٹو اجلاس بلائے جانے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ اتحاد کے اراکین "روس کے یوکرین پر حملے، یوکرین کے لیے ہماری مضبوط حمایت اور نیٹو کی ڈیٹرنس اور دفاع کو مزید مضبوط بنانے پر بات چیت کریں گے۔"
ادھر منگل کی سہ پہر بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ"یوکرین کے خلاف پوٹن کی جارحیت نے امریکہ کے تمام لوگوں کو متحد کر دیا ہے۔''