ماریوپول سے لوگوں کی زبردستی روسی علاقے میں منتقلی جاری
یوکرین کے شہر ماریوپول کی سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ ہزاروں شہریوں کو زبردستی ان کے گھروں سے روسی علاقے میں منتقل کیا گیا ہے۔
ٹیلی گرام چینل پر جاری کردہ بیان میں سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ روسی اہلکاروں نے کیونریزنی ضلع کے علاوہ اسپورٹس کلب کی عمارت سے، جہاں ایک ہزار سے زائد افراد نے پناہ لے رکھی تھی، لوگوں کو غیر قانونی طور پر روسی علاقوں میں منتقل کیا ہے۔
ماریوپول شہر کے میئر ویدائم بوئے چینکو کا جاری کردہ بیان میں کہنا ہے کہ اکیسویں صدی میں یہ تصور کرنا مشکل ہے کہ لوگوں کو دوسرے ملک میں زبردستی منتقل کیا جا رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جو کچھ قابضین آج کر رہے ہیں وہ بالکل ویسا ہی لگتا ہے جو ہماری پچھلی نسلوں نے جنگ عظیم دوئم کے دوران دیکھا تھا جب نازیوں نے لوگوں کو زبردستی اٹھایا تھا۔
یوکرین میں روسی جارحیت کے باعث ہزاروں افغان شہری بھی انخلا پر مجبور
یوکرین میں روسی جارحیت کے باعث جہاں لاکھوں یوکرینی شہری دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں تو وہیں افغانستان کے حالات سے تنگ آ کر یوکرین میں پناہ لینے والے افغان شہری اب دیگر ممالک میں پناہ کے لیے کوشاں ہیں۔
گزشتہ برس افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے بعد ہزاروں افغان شہری یوکرین آ گئے تھے، تاہم روس کے یوکرین پر حملے کے بعد اب انہیں یہاں بھی اپنی جان کے لالے پڑ گئے ہیں۔
یہ پناہ گزین پولینڈ کے علاوہ یوکرین کے دیگر ہمسایہ ممالک کی جانب پناہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔
روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے لے کر اب تک 30 لاکھ سے زائد افراد دیگر ممالک میں نقل مکانی کر چکے ہیں۔ یہ دوسری جنگِ عظیم کے بعد یورپ میں نقل مکانی کرنے والے افراد کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
ان افراد میں ایک لاکھ 62 ہزار سے زائد غیر ملکی بھی ہیں جن میں افغان مہاجرین بھی شامل ہیں۔
روس کا یوکرین میں ہائپر سپر سانک میزائل استعمال کرنے کا دعویٰ
روس نے کہا ہے کہ اس نے یوکرین میں آواز کی رفتار سے بھی تیز ہائپر سپر سانک میزائل استعمال کیے ہیں۔
روسی حکام نے دعویٰ کیا کہ ان میزائلوں سے مغربی یوکرین میں ہتھیاروں کے ذخیرے کو نشانہ بنایا گیا۔
روسی وزارتِ دفاع کے مطابق دی کنزال ایوی ایشن میزائل سسٹم سمیت ہائپر سونک ایرو بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے یوکرین میں زیرِ زمین اسلحہ ڈپو کو تباہ کر دیا گیا ہے جہاں میزائل اور دیگر ہتھیار ذخیرہ تھے۔
روسی صدر پوٹن نے کنزال ہائپر سونک میزائل سسٹم کو 2018 میں متعارف کرایا تھا اور اسے "ناقابل تسخیر" قرار دیا تھا۔
ہفتے کو روس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس کی فوجیں جنوبی یوکرین کے ساحلی شہر ماریوپول میں داخل ہو گئی ہیں۔ اس شہر کا کئی روز سے محاصرہ جاری تھا اوراس پر گولہ باری کی جا رہی تھی۔
یوکرینی فوج نے کہا تھا کہ روسی افواج نے ماریوپول کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے اور عارضی طور پر بحیرہ ازوف تک رسائی ممکن نہیں رہی ہے۔ یوکرین کے حکام نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران روس نے 14 میزائل حملے اور 40 فضائی حملے کیے ہیں، جن کا زیادہ تر نشانہ شہری آبادیاں تھیں۔
چین روس کی مدد نہ کرے، صدر بائیڈن کا صدر شی کو انتباہ
یوکرین میں روسی جنگ کے آغاز کے بعد امریکی اور چینی صدور نے جمعے کے روز پہلی مرتبہ بات کی۔ تقریبا دو گھنٹے تک جاری رہنے والی وڈیو کال میں امریکی صدر نے خبردار کیا کہ چین روس کو کوئی مدد نہ پہنچائے۔ بائیڈن انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ چین یوکرین کی جنگ میں روس کی مدد پر غور کر رہا ہے۔
فون کال کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ایک اعلی امریکی عہدیدار کا کہنا تھا امریکی صدر نے اپنے چینی ہم منصب کو یوکرین کی اب تک کی صورت حال اور اس پر اپنے تجزیے سے آگاہ کیا اور چینی صدر کو بتایا کہ اگر بیجنگ نے ماسکو کی مدد کی تو اسے کس قسم کے نتائج کا سامنا ہو سکتا ہے۔
بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں نے میڈیا کو اس کی تفصیل دینے سے انکار کر دیا کہ وہ تنائج کیا ہو سکتے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے یوکرین تنازع کے سفارتی حل کی حمایت کا اظہار کیا۔
دوسری جانب بیجنگ کی طرف سے چینی میڈیا میں جاری کردہ خلاصے کے مطابق اس وڈیو کال کے دوران چینی صدر نے واضح کیا کہ ان کا ملک یوکرین میں حالات کو اس مقام تک آتے نہیں دیکھنا چاہتا۔ بیان کے مطابق، "تمام فریقین کو چاہیے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت کی مل کر حمایت کریں۔"