رسائی کے لنکس

USA-BIDEN/
USA-BIDEN/

بائیڈن :امریکہ یوکرین میں بند 20 ملین اناج مارکیٹ لانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یو کرین کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر کے اور گندم، مکئی، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی برآمد روک کر"قحط کے خطرے کے ذریعے دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے۔"

10:05 21.3.2022

صدر بائیڈن اس ہفتے پولینڈ کا دورہ کریں گے

فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کے صدر جو بائیڈن جو نیٹو اور اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ فوری نوعیت کی بات چیت کے لیے اس ہفتے یورپ کے دورے پر جا رہے ہیں، پولینڈ بھی رکیں گے۔

امریکی صدر کا یہ دورہ ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب روسی افواج یوکرین کے شہروں پر گولاباری جاری رکھے ہوئے ہے اور تقریباً ایک مہینے سے جاری اس جنگ میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد پھنس کر رہ گئی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے عہدے داروں نے بتایا ہے کہ بدھ سے شروع ہونے والے دورے میں صدر بائیڈن پہلے نیٹو کے ہیڈ کوارٹر برسلز جائیں گے جس کے بعد ان کی اگلی منزل پولینڈ ہو گی۔

پولینڈ یوکرین کا ہمسایہ ملک ہے اور وہ جنگ سے اپنی جانیں بچا کر فرار ہونے والے 20 لاکھ سے زیادہ پناہ گزینوں کی میزبانی کر چکا ہے۔ تاہم صدر اس دورے میں یوکرین نہیں جائیں گے

پولینڈ ان ملکوں میں شامل ہے جو نیٹو سے مسلسل یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ یوکرین میں خون خرابہ روکنے لیے لیے زیادہ کچھ کرے۔

08:14 21.3.2022

روس کا ماریوپول شہر میں ہتھیار ڈالنے کا الٹی میٹم

فائل فوٹو
فائل فوٹو

روس نے الٹی میٹم دیا ہے کہ یوکرین کی فوج ماریوپول شہر میں ہتھیار ڈال دے۔ تاہم یوکرین کی ڈپٹی وزیرِ اعظم نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا ہے۔

روسی افواج نے ماریوپول شہر کا محاصرہ کر رکھا ہے اور الٹی میٹم دیا ہے کہ یوکرین کی افواج مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح تک ہتھیار ڈال دیں۔

دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسی نے کہا ہے کہ وہ روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن سے امن مذاکرات پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

یوکرین کی ڈپٹی وزیرِ اعظم ارینا ویریچوک نے ماسکو کے الٹی میٹم کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماریوپول میں ہتھیار ڈالنے کے لیے کوئی مذکرات نہیں ہوں گے۔

ان کے بقول ہتھیار نہ ڈالنے کے متعلق روسی حکام کو پہلے ہی آگاہ کیا جا چکا ہے۔

19:06 20.3.2022

روس یوکرین جنگ میں سوشل میڈیا پرغلط معلومات کا پھیلاؤ

جدید دور میں جنگ اب صرف میدانوں میں نہیں بلکہ آن لائن بھی لڑی جاتی ہے۔ جیسے سائبر وار یا سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانا۔ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں بھی سوشل میڈیا پر گمراہ کن معلومات اور منفی پروپیگنڈے کا پھیلاؤ جاری ہے۔ مزید تفصیل اس رپورٹ میں۔

روس یوکرین جنگ میں سوشل میڈیا پرغلط معلومات کا پھیلاؤ
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:57 0:00

19:05 20.3.2022

جنگی جرائم کا تعین کیسے ہوتا ہے اور اس کی سزا کیا ہوتی ہے؟

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے یوکرین میں زچہ و بچہ کے اسپتال پر بمباری جیسے واقعات سامنے آنے کے بعد اپنے روسی ہم منصب پوٹن کو ’جنگی جرائم کا مرتکب‘ قرار دیا ہے۔

تاہم بین الاقوامی قوانین میں کسی کو جنگی جرائم کا ذمے دار قرار دینے کے لیے قانونی تعریف، طریقۂ کار اور سزائیں متعین ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وائٹ ہاؤس اپنے بیانات میں پوٹن کے لیے اس اصطلاح کے استعمال سے گریز کر رہا ہے۔

بائیڈن کے پوٹن کے لیے اس اصطلاح کے استعمال کے بعد وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے کہا ہے کہ صدر دل سے یہ بات کہہ رہے تھے۔

ترجمان ںے اس بیان کا اعادہ کیا ہے کہ متعین طریقۂ کار پر عمل کے بعد ہی کسی کو باقاعدہ جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا جاسکتا ہے۔

ڈیوڈ کرین کئی دہائیوں سے جنگی جرائم پر کام کررہے ہیں اور اقوامِ متحدہ کی ایک خصوصی عدالت میں چیف پراسیکیوٹر بھی رہے ہیں۔

خبر رساں دارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ واضح طور پر پوٹن جنگی مجرم ہیں، البتہ صدر بائیڈن کے بیان کو سیاسی تناظر میں دیکھنا چاہیے۔

ڈیوڈ کرین اب گلوبل اکاؤنٹبلٹی نیٹ ورک کے سربراہ ہیں جو بین الاقوامی فوجداری عدالت اور اقوامِ متحدہ کے لیے بھی کام کرتا ہے۔یوکرین پر روس کے حملے کے پہلے دن ہی ان کے نیٹ ورک نے لڑائی کے دوران جنگی جرائم سے متعلق معلومات مرتب کرنا شروع کردی تھیں۔ وہ پوٹن کے خلاف فرد جرم کا ایک مسودہ بھی تیار کررہے ہیں۔

مزید جانیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG