یوکرین کے ساتھ جنگ میں لگ بھلگ سات سے 15 ہزار روسی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں
نیٹو نے اپنے ایک تخمینے میں بتایا ہے کہ یوکرین میں چار ہفتوں سے جاری جنگ میں 7 ہزار سے 15 ہزار تک روسی فوجی مارے جا چکے ہیں، جس کی وجہ یوکرین کے محافظوں کی جانب سے شدید مزاحمت ہے، جس نے بجلی کی رفتار سے یوکرین کو فتح کرنے کی ماسکو کی خواہشوں کو دھندلا دیا ہے۔
اگر یوکرین پر روسی جارحیت کا عشروں قبل ماسکو کی افغانستان پر چڑھائی سے ہونے والے جانی نقصان کا موازنہ کیا جائے اور افغانستان پر دس سال کے قبضے کی جنگ کے دوران تقریباً 15 ہزار روسی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
نیٹو کے ایک سینئر فوجی اہل کار نے بتایا کہ اتحاد کا یہ تخمینہ یوکرینی حکام کی جانب سے فراہم کردہ معلومات پر مبنی ہے، جن کے متعلق ان کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار گاہے بگاہے روسی حکومت نے جاری کیے تھے اور اس سلسلے میں کچھ معلومات آزاد ذرائع سے حاصل کی گئی ہے۔
نیٹو کے اہل کار نے یہ معلومات اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فراہم کی۔
یوکرین نے اپنے فوجی نقصانات کے بارے میں بہت کم معلومات جاری کی ہیں، جب کہ مغربی اتحاد کی جانب سے بھی یوکرین کے فوجی نقصان کے سلسلے میں کچھ نہیں کہا گیا۔
لیکن صدر ولودومیر زیلنسکی نے تقریباً دو ہفتے قبل کہا تھا کہ یوکرین کے تقریباً 13سو فوجی روس کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
(اس خبر کی معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہے)
یوکرین کے بعد، روس کے عزائم مزید آگے تک چڑھائی کے ہیں، زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے جمعرات کو نیٹو سربراہان سے اپیل کی ہے کہ روسی افواج کے خلاف لڑنے میں مدد دینے کے لیے عسکری حمایت میں اضافہ کیا جائے۔ انھوں نے متنبہ کیا کہ روسی افواج کا اگلا نشانہ مشرقی یورپ میں اتحاد کے ارکان ہو سکتے ہیں، جن میں پولینڈ شامل ہے۔
انھوں نے یہ بات نیٹو کے سربراہ اجلاس سے ویڈیو خطاب میں کہی۔ رائٹرز کی اطلاع کے مطابق، زیلنسکی نے کہا کہ روس ''مزید آگے جانا چاہتا ہے''۔
بقول ان کے، روس نیٹو کے مشرقی ارکان کے خلاف، بالٹک ریاستوں پر چڑھائی کا خواہاں ہے، جس میں یقینی طور پر پولینڈ شامل ہے۔ لیکن، انھوں نے کہا کہ ابھی نیٹو کو یہ بتانا ہے کہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اتحاد کیا کچھ کر سکتا ہے۔
برسلز سے ایسوسی ایٹڈ پریس نے خبر دی ہے کہ زیلنکسی نے نیٹو کے پہلے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ''ہمیں کسی حد کے تعین کے بغیر فوجی اعانت کی ضرورت ہے''۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں فضا میں مار کرنے والے اور جہاز شکن ہتھیار دیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ ''کیا اس کے بغیر اس لڑائی میں زندہ رہا جا سکتا ہے؟''
ویڈیو کانفرنس میں زیلنسکی نے کہا کہ ''یوں لگتا ہے کہ مغرب اور روس کے درمیان واقع خطے کو اپنے مشترکہ اقدار کے دفاع کا کردار ادا کرنا ہے''۔ بقول ان کے، ''اس لڑائی کا ایک ڈراؤنا جُزو یہ ہے کہ ہم مدد کے لیے پکار رہے ہیں جب کہ ہمیں واضح جواب نہیں مل پا رہا!''۔
یوکرین پر روسی حملے کو ایک ماہ مکمل، امریکہ کا روس پر جنگی جرائم کا الزام
روس کے یوکرین پر حملے کو جمعرات کو ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے اور اس دوران روس پر امریکہ سمیت متعدد ممالک نے پابندیاں عائد کی ہیں۔
روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا اور اس دوران روسی افواج نے رہائشی عمارتوں، اسکول، اسپتال، اہم انفراسٹرکچر، سول گاڑیاں، شاپنگ سینٹر اور ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا جس کی وجہ سے ہزاروں شہری ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔
امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے بدھ کو کہا کہ روسی افواج نے یوکرین میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ روس کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے کام کرے گا۔
بلنکن نے کہا کہ ہم نے اندھا دھند حملوں اور حملوں کی متعدد مصدقہ رپورٹس دیکھی ہیں اور ان حملوں میں جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جب کہ دوسرے مظالم بھی ڈھائے گئے ہیں۔
بلنکن نے کہا کہ رہائشی عمارتوں، اسکولوں، اسپتالوں اور دیگر انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان کے مطابق امریکہ کا تجزیہ روس کے یوکرین پر پچھلے ماہ حملے کے بعد عوامی اور انٹیلی جنس معلومات کے بغور جائزہ پر مبنی ہے۔
دریں اثنا نیٹو کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بدھ کو صحافیوں کو بتایا کہ گذشتہ چار ہفتوں میں یوکرین میں 7000 سے 15000 کے درمیان روسی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
فرانس کی کار ساز کمپنی رینالٹ نے روس میں اپنا کام روک دیا
فرانسیسی کار ساز کمپنی رینالٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ماسکو میں قائم اپنی فیکٹری میں کام کو فوری طور پر معطل کر رہی ہے۔
خیال رہے کہ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے فرانس کی کمپنی کو عوامی بیان میں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق رینالٹ نے کہا کہ وہ روس میں اپنی ذیلی کمپنی 'ایوٹوواذ' میں کام کے ممکنہ آپشنز کا جائزہ لے گی۔
روس رینالٹ گروپ کی یورپ کے بعد دنیا کی گاڑیوں کی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ ہے، جہاں 2021 میں تقریباً 500,000 گاڑیاں فروخت کی گئی تھیں۔