یوکرین کا روس کے آئل ڈپو پر حملے کی تردید
یوکرین کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے اس الزام کی تردید کی ہے کہ ان کے ملک نے روس کے تیل ڈپو پر حملہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق اس سے پہلے ماسکو نے یوکرین پر اس حملے کا الزام لگایا تھا۔ اس واقعے کے بارے میں کوئی غیر جانب دار اور مصدقہ تفصیل دستیاب نہیں ہے۔
قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے جمعے کے روز یوکرین کے ایک ٹی وی پر کہا کہ کسی وجہ سے وہ کہتے ہیں یہ ہم نے کیا ہے لیکن دراصل اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اس سے پہلے روس کے مقامی حکام نے ایک بیان میں کہا تھا کہ یوکرین کے جنگی ہیلی کاپٹر نچلی پرواز کے ذریعے اس علاقے میں آئے اور انہوں نے سرحد کی شمال میں شہر بلگوروڈ کے قریب واقع اس تنصیب پر حملہ کیا تھا۔
اس ڈپو میں کام کرنے والے دو مزدور اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں لیکن روس کے میڈیا نے اس خبر کے بارے میں سرکاری آئل کمپنی روسنیفٹ کا حوالہ دیا تھا جس نے اس بات کی تردید کی ہے۔
یوکرین نے روسی شہر بلغراد میں ایندھن کے ڈپو پر حملہ کیا، روس
روس نے یوکرین پر الزام لگایا ہے کہ اس نے جمعے کے دن روسی شہر، بلغراد میں ایندھن کے ایک ڈپو پر فضائی حملہ کیا ہے، کریملن کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں کیف کے ساتھ جاری امن مذاکرات میں بد مزگی پیدا ہوئی۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دمتری کلیبا نے کہا کہ وہ اس حملے میں یوکرین کے ملوث ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق نہیں کر سکتے، چونکہ انھیں ملٹری سے ایسی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
بتایا جاتا ہے کہ 24 فروری جب سے یوکرین پر روس نے حملہ کیا، پہلی بار یہ الزام لگایا گیا ہے کہ یوکرین نے روس پر فضائی حملہ کیا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ کم اونچائی پر نصب کئی میزائل فائر کیے گئے، جن سے یہ دھماکہ ہوا۔
رائٹرز کو حملے سے متعلق دستیاب فٹیج کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔
ایردوان اور پوٹن کا رابطہ، روس یوکرین امن مذاکرات پر گفتگو
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے جمعے کو اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے بات چیت کی۔ ایردوان اور پوٹن نے اس ہفتے استنبول میں روس اور یوکرینی حکام کے مابین ہونے والے امن مذاکرات کے حوالے سے بات کی۔
ترکی کے صدارتی محل سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایردوان نے کہا کہ ''مثبت اور تعمیری'' مذاکرات کے نتیجے میں امن کے بارے میں توقعات بڑھ گئی ہیں''۔
بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ ''ایردوان نے کہا کہ ضروری ہے کہ دونوں فریق سمجھ بوجھ سے کام لیں اور مکالمہ جاری رکھیں۔ انھوں نے اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ وہ اس بات کے خواہاں ہیں کہ امن کی کوششوں کے سلسلے میں اب روسی صدر پوٹن اور یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کی ملاقات ہو''۔
بھارت نے یوکرین پر غیر جانبدارانہ مؤقف اپنایا ہے، روس
جمعے کو نئی دہلی میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور بھارت کے بیرونی امور کے وزیر سبرامنئیم جے شنکر کی ملاقات ہوئی۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک خبر کے مطابق، ملاقات کے بعد روس نے بھارت کی تعریف کی کہ اس نے یوکرین کے معاملے پر غیر جانبدار مؤقف اپنایا ہے۔
جے شنکر نے تشدد کی کارروائیاں بند کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا، لیکن روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کی مذمت سے احتراز کیا۔
لاوروف نے بھارت کی تعریف کی، جس نے، بقول ان کے، ''محض یک طرفہ نہیں، بلکہ مجموعی صورت حال کو مد نظر رکھا''۔
بھارتی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ لاوروف نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کی اور انھیں یوکرین کی صورت حال پر بریفنگ دی، جس میں امن مذاکرات کے عمل کا معاملہ شامل ہے۔