روس کی فوج پر جنگ کے قوانین کی خلاف ورزی کا الزام
یوکرین اور یورپ کے حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ روس کی فوج کسی اور جگہ حملہ کرنے کے لیے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مضافات میں اپنی پوزیشنوں سے پیچھے گئی ہے البتہ روسی فوج اس دوران شہریوں پر مظالم کی مرتکب ہوئی ہیں۔
کیف سے 37 کلومیٹر دور شہر بُچہ کے میئر نے ہفتے کا آگاہ کیا کہ روس کی فوج کے ایک ماہ پر محیط محاصرے کے دوران شہر کے 300 سے زائد مکین ہلاک ہوئے۔
’رائٹرز‘ کے مطابق ان افراد کی لاشیں شہر سے باہر اجتماعی قبر میں رائٹرز کی ٹیم نے دیکھی ہیں۔
یوکرین نے ہفتے کو کہا تھا کہ اس نے دارالحکومت کے مضافات میں سارا علاقہ واپس حاصل کر لیا ہے۔
بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے بھی ایک بیان میں روس پر جنگی جرائم کے مرتکب ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
ادارے نے اپنے بیان میں کہا کہ اس نے ایسے کئی واقعات کو دستاویزی شکل دی ہے جن میں روسی افواج نے جنگی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
یوکرین میں تیل ریفائنری، اہم تنصیبات پر روس کے میزائل حملے
یوکرین کے اعلیٰ حکام نے کہا ہے کہ روس کے اتوار کو میزائل حملوں میں تیل ریفائنری اور بندرگاہ سمیت اوڈیسا شہر کے قریب اہم بنیادی تنصیبات تباہ ہو گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق روس کی افواج نے اوڈیسا شہر، جو یوکرین کی نیوی کا اہم اڈہ ہے، پر حملہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ ماریوپول اور میکلیو کی بندرگاہوں پر بھی حملے کیے گئے ہیں۔ ان حملوں سے روس کو کرائمیا، ٹرانسنیسٹریا اور روسی زبان بولنے والے صوبے مالڈوو تک زمینی رسائی مل سکتی ہے۔
روس یوکرین جنگ کے دوران تیل کی تنصیبات پر مسلسل حملے کیے گئے ہیں۔
چیک ری پبلک: یوکرین سے آنے والے پناہ گزینوں کی مدد کے لیے ریڈیو نشریات
روس کی یوکرین پر جارحیت کے بعد لگ بھگ تین لاکھ مہاجرین چیک ری پبلک پہنچے ہیں۔
چیک ری پبلک کے دارالحکومت پراگ میں قائم ایک نئے انٹرنیٹ ریڈیو اسٹیشن نے پناہ گزینوں کے لیے نشریات کا آغاز کیا ہے جہاں سے خبریں، معلومات اور موسیقی پر مبنی پروگرام نشر کیے جائیں گے۔
ایک اسٹوڈیو میں ریڈیو کا تجربہ رکھنے والے افراد بالکل نئے عملے کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ یوکرین سے آنے والے پناہ گزینوں تک وہ تمام معلومات پہنچائی جا سکیں جو انہیں ایک نئے ملک میں درکار ہوتی ہیں۔
اس ریڈیو اسٹیشن کا 10 افراد پر مشتمل عملہ یوکرین سے آنے والے پناہ گزینوں کو ان افراد سے جوڑتا ہے جو کئی برس سے یہاں مقیم ہیں۔
ان کا مقصد ان یوکرینی پناہ گزینوں کا مدد کرنا ہے جن کا وطن ان دنوں روسی جارحیت کی لپیٹ میں ہے۔
ماریوپول: غیر محفوظ راستوں کے باوجود شہریوں کا انخلا جاری
یوکرین میں انسانی ہمدردی کے تحت انخلا کے لیے محفوظ قرار دیے گئے راستوں سے اس کے باوجود جمعے کے روز ہزاروں شہریوں نے انخلا کیا، جب کہ روس کے حملوں سبب وہ غیر محفوظ ہو چکے ہیں۔
یوکرین کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ کل چھ ہزار 266 افراد انخلا میں کامیاب ہوئے جن میں سے تین ہزار سے زائد شہریوں کا تعلق محصور جنوبی شہر ماریوپول سے تھا۔
ماریوپول سے نکلنے والے ان افراد کے علاوہ بھی بڑی تعداد میں شہری اس شہر سے نکلنا چاہتے ہیں جس کے بارے میں امریکی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ وہ شہر روسی فضائی اور میزائل حملوں سے تباہ ہو چکا ہے۔
ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کا جمعے کو کہنا تھا کہ حالات کی وجہ سے بسیں اور ریسکیو اہل کاروں کا شہر تک پہنچنا ناممکن تھا۔
کمیٹی کے جاری کردہ بیان میں مزید کہنا تھا کہ شہر میں ریسکیو آپریشن کے لیے ضروری ہے کہ فریقین معاہدوں کا احترام کریں اور حفاظتی ضمانتیں مہیا کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان کی ٹیم شہریوں کو محفوظ مقام تک پہنچانے کے لیے ہفتے کو دوبارہ کوشش کرے گی۔