رسائی کے لنکس

USA-BIDEN/
USA-BIDEN/

بائیڈن :امریکہ یوکرین میں بند 20 ملین اناج مارکیٹ لانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یو کرین کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر کے اور گندم، مکئی، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی برآمد روک کر"قحط کے خطرے کے ذریعے دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے۔"

07:49 7.4.2022

روس کو جی 20 اقتصادی فورم سے نکال دینا چاہیے، امریکہ

فائل فوٹو: جینٹ ییلن
فائل فوٹو: جینٹ ییلن

امریکہ کی وزیرِ خزانہ جینٹ ییلن نے بدھ کو ایوانِ نمائندگان کی فنانشل سروسز کمیٹی کو بتایا کہ روس کے اقدامات کے باعث یوکرین اور اس سے باہر کی دنیا میں بہت زیادہ معاشی اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ روس کا یوکرین پر حملہ اور بوچا میں عام شہریوں کی ہلاکتیں قابل مذمت ہیں۔

جینٹ ییلن نے مطالبہ کیا کہ روس کو 20 بڑی اقتصادیات کے فورم سے نکال دینا چاہیے۔

01:35 7.4.2022

یوکرین لڑائی جیت سکتا ہے، پینٹاگان

ترجمان جان کربی
ترجمان جان کربی

پینٹاگان نے بدھ کے روز کہا ہے کہ یوکرین میں جاری لڑائی کا جائزہ لیا گیا ہے، جس سے پتا چلتا ہے کہ یوکرین روس کے خلاف جنگ جیت سکتا ہے، حالانکہ امریکی اہلکار کہہ چکے ہیں کہ اس بات کا امکان ہے کہ یہ لڑائی طویل مدت تک جاری رہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، پینٹاگان کے ترجمان جان کربی نے یہ بات ایک اخباری بریفنگ کے دوران کہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ''اس بات کا ثبوت آپ روزانہ سامنے آنے والے حقائق کی بنیاد پر دیکھ سکتے ہیں۔۔۔ وہ یقینی طور پر جیت سکتے ہیں''۔

01:04 7.4.2022

جنگی جرائم کے الزام پر روس کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان

روسی الفا بینک
روسی الفا بینک

امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز بوچا نامی قصبے میں بڑی تعداد میں مبینہ طور پر روسی فوجیوں کے ہاتھوں یوکرینی شہریوں کی ہلاکت کو ''جنگی جرائم'' قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی ہے۔ ساتھ ہی، بدھ ہی کے روز امریکہ اور یورپی یونین نے روس کے خلاف ''مزید، فوری اور سخت'' نوعیت کی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا، جن میں روس کے دو کلیدی بینکوں کے خلاف اقدام اور پوٹن کی بیٹیوں کے خلاف تعزیرات عائد کرنا شامل ہے۔

لیبر یونین کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا، "عام شہریوں کا بیہیمانہ قتل، لاشیں ایک اجتماعی قبر میں ڈالنا، ظلم و بربریت اور انسانیت سوز یہ وہ مناظر ہیں جو معذرت کے کسی اظہار کے بغیر دنیا کے مشاہدے کے لیے چھوڑ دیے گئے''۔

صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ، "وہاں جو کچھ ہو رہا ہے وہ جنگی جرائم سے کم نہیں۔ذمہ دارانہ رویہ رکھنے والے ممالک کو مل کر اس کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے تک لانا چاہئیے۔" صدر بائیڈن نے یہ ریمارکس ایسے میں دیے ہیں جب بوچا کی سڑکوں پر اور اجتماعی قبر میں پڑی لاشوں کی تصاویر منظرِ عام پر آنے کے بعد دنیا بھر میں سخت اشتعال پایا جاتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ لڑائی ایک طویل عرصے تک جاری رہ سکتی ہے۔ تاہم، بائیڈن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ اپنی آزادی بچانے کے لیے لڑنے والے یوکرینیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ بقول ان کے، ''ہم روس کو اس قابل نہیں چھوڑیں گے کہ وہ کئی برسوں تک سر اٹھا سکے''۔

امریکہ نے روس کے جن سب سے بڑے دو بینکوں کے خلاف اقدام کیا ہے وہ ہیں 'سبر بینک' اور 'الفابینک'۔ امریکی مالیاتی نظام کی جانب سے ان کے ساتھ کسی طرح کا لین دین نہ کرنے کے علاوہ کسی امریکی کو روس میں سرمایہ کاری کی اجازت نہیں ہوگی۔

پوٹن کی بیٹیوں مریانہ پوٹن اور کترینا ٹخونووا کے علاوہ، امریکہ نے وزیر اعظم میخائیل مشوستن، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے بچوں اور روس سیکیورٹی کونسل کے ارکان، جن میں سابق صدر اور وزیر اعظم، دمتری مدویدیف شامل ہیں کے خلاف تعزیرات عائد کی ہیں۔

پابندیوں میں پوٹن کے قریبی خاندان کے امریکی مالیاتی نظام سے ہر طرح کے تعلق کو منقطع کر دیا گیا ہے اور اگر کسی کے امریکہ میں اثاثے ہیں تو انہیں منجمد کر دیا جائے گا۔

اس ضمن میں صدر بائیڈن ایک خصوصی 'اگزیکٹو آرڈر' پر دستخط کریں گے جس میں امریکیوں پر پابندی ہوگی کہ وہ روس میں سرمایہ کاری نہیں کر سکیں گے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق، روس کے سرکاری تحویل والے مزید اداروں پر پابندیاں لگائی جائیں گی۔

اس سے پہلے امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے کہا تھا کہ امریکی محکمہ انصاف یوکرین میں ڈھائی گئی بربریت کے ذمہ داروں کی نشاندہی اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانےکی بین الاقوامی کوششوں میں مدد دے رہا ہے۔

21:08 6.4.2022

انسانی حقوق کونسل میں روس کی رکنیت، جمعرات کو رائے شماری میں فیصلہ ہوگا

یوکرین میں تباہ کیے گئے روسی ٹینک
یوکرین میں تباہ کیے گئے روسی ٹینک

انسانی حقوق کی کونسل سے روس کو علیحدہ کرنے کے لیے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جمعرات کے روز رائے شماری کروائی جا رہی ہے۔ روس کو کونسل سے الگ کرنے کے لیے 193رکن ممالک میں سے دو تہائی کی منظوری کی ضرورت ہو گی۔

جینیوا میں قائم اس کونسل کی حیثیت زیادہ تر علامتی ہے۔ تاہم، یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی چھان بین کا حکم دے سکتی ہے۔

انسانی حقوق کی کونسل کی تین سالہ مدت میں روس کا یہ دوسرا سال ہے۔

اس ہفتے کے شروع میں اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کونسل میں روس کی موجودگی کو مضحکہ خیز قرار دیا تھا اور اس کی علیحدگی کا مطالبہ کیا تھا۔ 24 فروری کو یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی روس کے خلاف دو مذمتی قراردادوں کی منظوری دے چکی ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG