یوکرین: چھ ہفتوں کے دوران چار کروڑ 80 لاکھ بچے داخلی طور پر بے دخل ہوچکے ہیں
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کا کہنا ہے کہ یوکرین پر روسی جارحیت کے بعد چھ ہفتوں کے دوران یوکرین کے دو تہائی بچے اپنے گھر بار چھوڑ کر بھاگ نکلے ہیں۔
یونیسیف نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 142 بچے ہلاک ہوئے ہیں، حالانکہ یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
یونیسیف کے ہنگامی پروگرام کے سربراہ نے پیر کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ یہ بات ناقابل فہم لگتی ہے کہ اتنے مختصر عرصے میں سات کروڑ 50 لاکھ یوکرینی بچوں میں سے چار کروڑ 80 لاکھ اندرونی طور پر بے دخل ہوئے ہیں۔
مینوئل فونٹین نے بتایا کہ وہ 31 برسوں سے انسانی ہمدردی کے کام سے وابستہ رہے ہیں اور انھوں نے آج تک اس تیزی سے یہ سب کچھ ہوتے نہیں دیکھا۔
کیا روس نے ماریوپول میں کیمیائی ہتھیار یا سفید فاسفورس استعمال کیا ہے؟
ایک اعلیٰ امریکی اہل کار نے منگل کے روز کہا ہے کہ روس یوکرین کے جنوبی شہر، ماریوپول اور ڈونباس کے مشرقی علاقے پر فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، ایسے میں جب روسی اسلحے کی رسد پر مشتمل قافلہ ازیوم شہر سے شمال کی جانب 60 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
انھوں نے کہا کہ روس نے ابتدا میں یوکرین کے خلاف زیادہ عسکری طاقت استعمال کی تھی، اب اس نے 80 فی صد تک طاقت لگائی ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ یوکرین کے اس دعوے کی فی الحال تصدیق نہیں کر سکتا کہ آیا روس نے ماریوپول میں کیمیائی ہتھیار یا سفید فوسفورس کا استعمال کیا ہے۔
بقول اہل کار یہ ایسی چیز ہے جس کا آپ فضا سے اندازہ نہیں لگا سکتے۔ جب تک آپ قریب موجود نہ ہوں آپ صحیح اندازہ نہیں لگا سکتے۔
لیکن، اہل کار نے کہا کہ روس کی تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکہ اس معاملے کو سنجیدگی سے اٹھا رہا ہے۔
وائس آف امریکہ کے قومی سلامتی کے نمائندے، جیف سیلڈن نے اپنی ٹوئٹ میں اس معاملے کی تفصیل پیش کی ہے۔
کریملن کے ناقد کی گرفتاری کی مذمت، فوری رہائی کا مطالبہ
امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ جمہوریت کے معروف حامی اور کریملن کے بے باک اور معتبر ناقد، ولادیمیر کارا مورزا کی ماسکو میں گرفتاری پر کڑی نظر رکھ رہا ہے۔
بلنکن نے ولادیمیر کارا مورزا کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
روسی فوج کو 'نازیوں' کی تلاش
اندریوکا کا علاقہ یوکرین کے دارالحکومت کیف کے قرب و جوار میں واقع ہے، جس پر روسی افواج کے قبضے کے دوران 40 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ اسے یوکرین کی فوج نے واگزار کرا لیا ہے۔
مقامی باشندوں نے بتایا ہے کہ یہاں ایک شخص کو روسی فوج نے اس لیے گولی مار کر ہلاک کیا کیونکہ ان کے ٹیلی فون پر روسی فوجی گاڑیوں کی چند تصاویر موجود تھیں۔
روسی فوج نے لوگوں کو بتایا کہ وہ یہاں ''نازیوں'' کو تلاش کر رہے ہیں۔
اس واقعے کے بارے میں 'کرنٹ ٹائم' سے وابستہ، بورس سچالکو نے ایک رپورٹ تیار کی ہے۔ کرنٹ ٹائم 'ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی اور وائس آف امریکہ' کی مشترکہ پیش کش ہے۔