ماریوپول میں 1000 سے زائد یوکرینی میرینز نے ہتھیار ڈال دیے، روس کا دعویٰ
روسی وزارتِ دفاع نے بدھ کے روز کہا ہے کہ بندرگاہ والے شہر،ماریوپول میں 1000 سے زائد یوکرینی میرینز نے ہتھیار ڈال دیے ہیں، یہ مشرقی ڈونباس کا علاقہ ہے جہاں، بقول اس کے، حکمت عملی کے حامل اہداف کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اس علاقے کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا گیا ہے، لیکن ابھی تک وہاں روسی کنٹرول قائم نہیں ہو سکا۔
کیف سے خبر دیتے ہوئے، رائٹرز نے بتایا ہے کہ اگر روس ازوستل کے صنعتی ضلعے کا کنٹرول سنبھال لیتا ہے، جس محاذ پر یہ میرینز تعینات تھے، تو روسی فوج کو ماریوپول کا مکمل کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔
ازوویف یوکرین کی اہم بندرگاہ ہے، جس کے بعد روسی فوج اس قابل ہو سکتی ہے کہ وہ علیحدگی پسند مشرقی خطے اور کرائیمیا کے علاقے کے درمیان زمینی راہداری قائم کر سکے، جس علاقے کو روس نے 2014ء میں حملہ کرکے ضم کر لیا تھا۔
چوبیس فروری کو یوکرین پر حملے کے بعد، ماریوپول پہلا کلیدی شہر ہوگا جس کا روس کے قبضے میں جانے کا امکان ہو سکتا ہے۔ روسی افواج نے کئی ہفتوں سے ماریوپول کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور اسی علاقے میں گھمسان کی لڑائی ہوتی رہی ہے۔
روس کی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ 1026 میرینز نے ہتھیار ڈال دیے ہیں، جن میں 162 فوجی افسر شامل ہیں۔
امریکہ یوکرین کو مزید 75 کروڑ ڈالر کی سیکیورٹی امداد فراہم کرے گا
توقع ہے کہ امریکہ جلد ہی یوکرین کے لیے 75 کروڑ ڈالر تک کی اضافی سیکیورٹی امداد کا اعلان کرے گا۔
امریکہ کی جانب سے یہ اقدام یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کے روسی افواج کو پسپا کرنے کے لیے مزید مدد کی اپیل کے تناظر میں ہو گا۔
کانگریس کے ایک سینئر معاون نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا کہ جب کہ حتمی پیکج ابھی زیر بحث ہے، اس میں بھاری زمینی توپ خانے کے نظام سمیت ہاؤٹزر کی امداد شامل ہونے کا امکان ہے۔
ایک سینئر امریکی دفاعی اہلکار نے کہا کہ یوکرینی افواج کو 100 نام نہاد سوئچ بلیڈ ڈرونز کی "قابل قدر رقم" موصول ہوئی ہے۔ جو ٹینک کو تباہ کرنے والے وار ہیڈز سے لیس۔
اس سازو سامان کی فراہمی پہلے کے 300 ملین ڈالر کے سیکیورٹی امدادی پیکج کا حصہ ہے۔
بقیہ ڈرون اگلے ہفتے یا اس کے بعد یوکرین میں پہنچنے کی توقع ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے منگل کو وائٹ ہاوس کے بیان کے مطابق روس کی طرف سے جاری مظالم کے پیش نظر یوکرین کو سلامتی اور انسانی امداد فراہم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
بائیڈن کا پوٹن پر یوکرین میں نسل کشی کرنے کا الزام
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن پر یوکرین میں "نسل کشی" کرنے کا الزام لگایا ہے۔
ریاست آئیووا کے دورے کے دوران انہوں نے تیل کی قیمتوں میں کمی کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے خاندانی بجٹ یا ان کی اپنی گاڑیوں میں تیل بھرنے کا تعلق نصف دنیا سے دور ایک ڈکٹیٹر کے اس فیصلے پر نہیں ہونا چاہے جس کے تحت وہ کسی دوسرے ملک پر حملہ کردے اور وہاں نسل کشی کرے۔
بائیڈن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روس کے اقدامات کو نسل کشی کے طور پر بیان کرنے کا دفاع کیا۔
بائیڈن نے کہا "میں نے اسے نسل کشی کہا کیوں کہ یہ مزید واضح ہو گیا ہے کہ پوٹن یوکرینی ہونے کے خیال کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں ثبوت بڑھتے جا رہے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ہم وکلا کو بین الاقوامی سطح پر فیصلہ کرنے دیں گے کہ آیا یہ نسل کشی ہے لیکن مجھے یقینی طور پر ایسا ہی لگتا ہے۔
یوکرین: عالمی ادارے کا جنسی تشدد اور انسانی اسمگلنگ کے خدشات کا انتباہ
اقوام متحدہ نے پیر کے دن کہا ہے کہ یوکرینی خواتین اور بچوں کو جنسی تشدد، ریپ اور انسانی سمگلنگ کے شدید خدشات لاحق ہیں، جبکہ اس قسم کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔
عالمی ادارے کی اگزیکٹو ڈائریکٹر برائے خواتین، سیما بہاؤس نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ بڑے پیمانے پر اندرونی بے دخلی کے واقعات کے ساتھ ساتھ فوج میں جبری بھرتیاں، کرائے کی فوج اور یوکرین کی شہری آبادی کے خلاف مظالم کے نتیجے میں سبھی چوکنہ ہو گئے ہیں۔
سیما مولدووا کے دورے کے بعد نیو یارک واپس پہنچی ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ایسے وقت جب لوگ یوکرین کی لڑائی کے نتیجے میں گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں، اطلاعات کے مطابق، انسانی اسمگلنگ کے خدشات تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں۔
بقول ان کے، ''نوجوان خواتین،اور اہل خانہ کے بغیر سفر کرنے والے جواں سال مردوں کو خاص طور پر ٹریفکنگ کا شدید خطرہ ہے''۔
انھوں نے تمام ملکوں سے اپیل کی کہ وہ انسانی سمگلنگ سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کریں اور تارکین وطن کے میزبان ملکوں کو چاہیئے کہ وہ بچاؤ کے خصوصی انتظامات کریں۔