یوکرین پر روسی حملے کے نتیجے میں دنیا بھر کی معیشتوں پر مضر اثرات مرتب ہوئے ہیں، آئی ایم ایف
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کے نتیجے میں دنیا بھر کے زیادہ تر ملکوں کے معاشی اہداف پورے نہیں ہو پا رہے ہیں اور افراط زر پھیلنے کی وجہ سے عالمی معیشت کو درپیش چیلنج واضح طور پر مشکل تر ہو جائیں گے۔
ادارے کی انتظامی امور کی سربراہ، کرسٹالینا جورجیوا نے کہا ہے کہ روسی حملے کے نتائج یہ نکلے ہیں کہ 143 ملکوں کی معیشتیں تنزلی کی شکار ہیں، حالانکہ عام حالتوں میں انہیں فروغ حاصل ہونا تھا۔ لڑائی کی وجہ سے توانائی اور اناج کی عالمی تجارت میں خلل پڑ چکا ہے، اور اب افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں خوراک کی کمی کی صورت حال پیدا ہو رہی ہے۔
انھوں نے یہ بات واشنگٹن ڈی سی میں عالمی مالیاتی ادارے اور عالمی بینک کے سالانہ موسمِ بہار کے اجلاس کے آغاز سے قبل اپنے کلمات میں کہی ہے۔
سال 2020ء میں دنیا وبا کے نرغے میں آ چکی تھی، لیکن پھر دیکھتے ہی دیکھتے ہر جگہ معیشت کی بحالی عمل میں آنے لگی اور اشیا کی طلب بڑھنے لگی اور کارخانے، بندرگاہیں اور مال برداری کے ذرائع سامان کی رسد پہنچانے کے چیلنج میں مصروف ہوتے گئے، جس کے بعد اشیا کی قیمتیں بڑھنے لگیں۔
عام طور پر افراط زر کے نتیجے میں دنیا کے مرکزی بینک شرح سود میں اضافے پر مجبور ہوتے ہیں، اور اس عمل کے نتیجے میں معاشی فروغ کا عمل سست روی کا شکار ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے معیشت کی عالمی بحالی رک سی جاتی ہے۔
کرسٹالینا نے خبردار کیا کہ دنیا کی اقتصادیات جغرافیائی بلاکس میں تقسیم ہوتی جا رہی ہے، جس میں مغرب روس کے خلاف وسیع نوعیت کی پابندیاں عائد کر رہا ہے جب کہ چین مطلق العنان روسی حکومت کے سربراہ ولادیمیر پوٹن کی حمایت کا اظہار کر رہا ہے۔
دو امریکی کانگریس کے ارکان کا یوکرین کا دورہ
دو امریکی قانون سازوں نے جمعرات کو یوکرین کے شہر کیف کا دورہ کیا اور وہ 24 فروری کو روس کے ملک پر حملے کے بعد سے یہ دورہ کرنے والے پہلے امریکی اہلکار بن گئے۔
ریاست انڈیانا کی نمائندہ وکٹوریہ اسپارٹز اور ریاست مونٹانا کے سین سٹیو ڈینس ، جن دونوں کا تعلق ریپبلکن پارٹی سے ہے، نے یوکرین سے باہر بوچا کے قصبے کا دورہ بھی کیا۔
بوچا میں روسی فوجیوں کے جانے کے بعد شہریوں کی لاشیں گلیوں اور اجتماعی قبروں سے ملی تھیں۔
قانون ساز اسپارٹز یوکرین میں پیدا ہونے والے پہلے شخص ہیں جنہوں نے امریکی کانگریس میں خدمات انجام دی ہیں۔
روزانہ 30 ہزار یوکرینی مہاجرین وطن واپس لوٹ رہے ہیں: اقوامِ متحدہ
اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے کہا ہے کہ روس کے حملے کے بعد یوکرین سے ہجرت کرنے والے شہریوں کی دوبارہ واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے اور یومیہ 30 ہزار افراد اپنے وطن واپس آ رہے ہیں۔
ادارے کے مطابق اب تک بیرونِ ملک جانے والے آٹھ لاکھ 70 ہزار سے زیادہ یوکرینی اب اپنے آبائی ملک واپس جا چکے ہیں۔
دریں اثنا اقوامِ متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ، مارٹن گریفتھس نے جمعرات کو کہا کہ اقوامِ متحدہ افریقہ اور مشرقِ وسطیٰ میں بھوک کے شکار جگہوں کے لیے 100 ملین ڈالر کی امداد بھیج رہا ہے کیوں کہ یوکرین کے تنازع کے اثرات سے لاکھوں افراد کو قحط کا خطرہ ہے۔
روس پر مزید پابندیاں
امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے جمعرات کو کہا کہ امریکہ روس پر یوکرین پر حملے کے بعد عائد کی گئی پابندیوں سے بچ نکلنے کی روسی چالوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لیے نئی کوششوں کی تیاری کر رہا ہے۔
واشنگٹن میں محکمۂ انصاف نے جمعرات کو ایک روسی قانون ساز اور دو عملے پر امریکہ میں پروپیگنڈا مہم چلانے کے الزام میں فرد جرم عائد کی ہے۔
روس پر عائد بین الااقوامی پابندیوں کے سلسلے میں قبرص نے چار روسی ارب پتیوں اور ان کے خاندان کے 17 افراد کی شہریت مسنوخ کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
دریں اثنا فرانس کی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے فرانسیسی رویرا، پیرس اور دیگر جگہوں پر 33 جائیدادیں منجمد کر دی ہیں جن کا تعلق روسی امرا اولیگارک سے ہے۔