روس کا ماریوپول پر قبضے کا دعویٰ، کیف پر حملے جاری
یوکرین کے دارالحکومت کیف اور دیگر شہروں پر روس کے میزائل حملے بدستور جاری ہیں جب کہ ماسکو نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فوج نے ماریوپول کا شہری علاقہ کلیئر کر دیا ہے جب کہ یوکرین کی فورسز اب بس کا ایک چھوٹے سے حصے میں صرف اسٹیل ورک پلانٹ میں موجود ہیں۔
روس کے ماریوپول کا کنٹرول سنبھالنے کے دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوئی۔ ماریوپول روس کے حملوں کے باعث بدترین انسانی تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے۔
رواں سال 24 فروری کو یوکرین پر روس کے کیے جانے والے حملے کے بعد ماریوپول پہلا شہر ہے جس پر روس نے مکمل قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کا ہفتے کو کہنا تھا کہ ساحلی شہر میں صورتِ حال انتہائی کشیدہ ہے اور دارالحکومت کیف دفاع کرنے والوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
زیلنسکی نے آن لائن خطاب میں روس پر الزام لگایا کہ روس شہریوں کو ختم کرنا چاہتا ہے تاہم زیلنسکی نے روس کے اس دعوے پر بات نہیں کی کہ روس کی فوج نے ماریوپول کے شہری علاقے یوکرینی فورسز سے قبضے میں لے لیے ہیں۔
یوکرین سے یکجہتی کے لیے اسپین میں گاؤں کا نام تبدیل
یوکرین یورپ کے ملک اسپین سے چار ہزار کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
اسپین کے سفید دیواروں والے ایک شمالی گاؤں کا نام اس جنگ زدہ ملک سے یکجہتی کے طور پر تبدیل کر کے یوکرین رکھ دیا گیا ہے۔
گاؤں کے داخلی راستے پر لکھے گئے نام فیونتس دی ایندلوسیا کو یوکرین میں تبدیل کر دیا گیا ہے جب کہ اسپین کا نیلا اور پیلا جھنڈا اس کے اطراف پینٹ کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں سات ہزار باسیوں کے گاؤں میں شاہراہوں کو بھی کیف، اوڈیسا اور ماریوپول کے نام دیے گئے ہیں۔
شاہراہ کیف پر کھڑے فرانسسکو مارٹینز کا کہنا ہے کہ اس عمل کا مقصد یوکرین میں جاری جنگ سے متعلق آگاہی پھیلانے کے علاوہ یہ بھی ہے کہ بتایا جائے کہ اس وقت کن شہروں میں جنگ جاری ہے۔
مارٹینز کا کہنا تھا کہ ان تبدیلیوں کا مقصد اظہار یکجہتی سے کہیں زیادہ ہے اور گاؤں کے رہائشیوں نے مہاجرین کے لیے کیمپ لگانے سے قبل ساڑھے تین ہزار یوروز بھی اکٹھے کیے ہیں۔
گاؤں کے مکینوں کی طرف سے یوکرین کے 25 مہاجرین کو گاؤں کے وسط میں یا مکینوں کے ساتھ رہائش فرام کی جائے گی۔
ماریوپول کی قسمت کا فیصلہ کیسے ہوگا؟
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ہفتے کو برطانیہ اور سوئیڈن کے حکام کے ساتھ ماریوپول کا دفاع کرنے اور محصور شہر میں پھنسے باسیوں کی مدد سے متعلق گفتگو کی۔
زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ماریوپول کی قسمت کا فیصلہ یا تو جنگ سے ہو سکتا ہے یا پھر سفارت کاری سے۔
روس یوکرین تنازع: کیا ٹک ٹاک اپنے صارفین کو گمراہ کر رہا ہے؟
روس یوکرین تنازع میں جہاں سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم ہے وہیں ویڈیو پلیٹ فارم ٹک ٹاک بھی غیر مصدقہ معلومات کے پھیلاؤ کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کے خیال میں یہ پلیٹ فارم لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے جب کہ بعض طلبہ کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین دونوں لڑائی کے بارے میں اپنے بیانیے کے لیے ٹک ٹاک اور سوشل میڈیا کو استعمال کر رہے ہیں۔ مزید تفصیل اس ویڈیو میں۔