ایسٹر کے موقع پر پوپ کی یوکرین جنگ کے خاتمے کی اپیل
ایسٹر کے تہوار کے موقع پر پوپ فرانسس نے اتوار کو یوکرین میں امن کی واپسی کا مطالبہ کیا جسے ظالمانہ جنگ کے تشدد اور تباہی کی طرف گھسیٹا گیا ہے۔
فرانسس نے دنیا سے جنگ کی عادی نہ بننے کا مطالبہ کیا اوردعا کی کہ امید کی نئی صبح جلد نمودار ہو ۔
پوپ نے یوکرین کے بہت سے متاثرین، لاکھوں پناہ گزینوں اور اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے افراد، منقسم خاندانوں، تنہا رہے جانے والے عمر رسیدہ لوگوں، توڑ پھوڑ کا شکار زندگیوں اور تباہ شدہ شہروں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
فرانسس نے یہ بھی کہا کہ جنگ کے مصائب کے دوران، حوصلہ افزا نشانیاں بھی ہیں کیونکہ لوگ خیراتی کام کر رہے ہیں، اور خاندانوں اور برادریوں نے پورے یورپ میں تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے ان کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں۔
یوکرین کی جی سیون ممالک سے 50 ارب ڈالر کی امداد کی اپیل
یوکرین نے اگلے چھ مہینوں میں جنگ سے منسلک بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے جی سیون گروپ کے ممالک سے 50 ارب ڈالر کی امداد کی اپیل کی ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق یوکرین صفر فی صد کی شرح پر کوپن بانڈز جاری کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔ اتوار کو قومی ٹیلی ویژن پر بات کرتے ہوئے یوکرین کے صدر کی اقتصادی مشیر اولیہ اسٹینکو نے کہا کہ ان آپشنز پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
یوکرین کے وزیرِ اعظم ڈینس شمائل نے اتوار کو کہا کہ ان کا ملک 5 بلین ڈالر ماہانہ خسارے سے گزر رہا ہے۔
ماریوپول بدستور یوکرین کے کنٹرول میں ہے: وزیر اعظم شمائل
یوکرین کے وزیرِ اعظم ڈینیس شمائل نے کہا ہے کہ جغرافیائی طور پر انتہائی اہمیت کے حامل شہر ماریوپول بدستور یوکرین کے کنٹرول میں ہے۔
اتوار کو امریکی نیوز چینل 'اے بی سی' کے پروگرام دس ویک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ماریوپول شہر یوکرین کی افواج کے ہاتھ سے نہیں نکلا۔ فوج قائم ہے اور وہ آخر تک لڑیں گے۔
ان کا یہ بیان روس کی اس ڈیڈلائن گزرنے کے کچھ گھنٹوں کے بعد آیا ہے جس کے تحت روس نے یوکرین کے محصور شہر میں موجود فوج سے ہتھیار ڈالنے کو کہا تھا۔
روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے اس بیان پر کہ ماسکو جنگ جیت رہا ہے، شمائل نے کہ اگرچہ کئی شہر محاصرے میں ہیں، صرف جنوب میں خرسن شہر ہی روسی کنٹرول میں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یوکرین کے 900 سے زیادہ شہر، قصبے اور دیہات روسی قبضے سے آزاد کرائے گئے ہیں۔ وزیر اعظم شماہل نے یہ بھی کہا، یوکرین کا اپنے مشرقی علاقے ڈونباس میں ہتھیار ڈالنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
یوکرینی قصبے بوچا میں ٹینکوں کا قبرستان
یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مضافاتی قصبے بوچا سے روسی افواج کے انخلا کے بعد سڑکوں اور گلیوں سے تباہ شدہ ٹینکوں اور جلی ہوئی گاڑیوں کو اٹھا کر ایک مقام پر اکھٹا کیا جارہا ہے۔ یہ جگہ نہ صرف جنگ میں تباہ ہونے والے روسی فوجی ٹینکوں اور گاڑیوں کے قبرستان کا منظر پیش کرتی ہے بلکہ اس سے روسی اور یوکرینی افواج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کی شدت کی بھی نشاندہی ہوتی ہے۔