روس نے جرمن سفارتی عملے کے 40 ارکان کو ملک بدر کردیا
بدلے کی کارروائی کے طور پر، روس نے پیر کو جرمنی کے سفارتی عملے کے 40 ارکان کو ناپسندیدہ افراد قرار دیتے ہوئےملک چھوڑنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
اس سے قبل جرمنی نے 40 روسی سفارت کاروں کو ناپسندیدہ افراد قرار دیتے ہوئے انھیں ملک سے نکل جانے کا کہا تھا۔
ایک بیان میں روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ جرمنی نے چار اپریل کو برلن میں تعینات روسی سفارت خانے کے عملے کی ایک خاصی تعداد کو ملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا۔
یورو کے مقابلے میں روبل کی قدر دو سال کی بلند سطح پر
یورو کے مقابلے میں روسی سکے، روبل کی قدر میں دو سال کا سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ پیر ہی کو عام تجارتی منڈی میں روبل خاصا مستحکم ہو چکا تھا، جب ہفتے بھر کی ٹیکس کی ادائیگیوں اور سکے میں استحکام کا عنصر واضح ہوگیا تھا۔
تاہم، سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ جمعے کو روبل کی قدرمیں کمی کا امکان ہے۔
پوٹن نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ دنیا یوکرین کا اتنا ساتھ دے گی''
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے جرمنی میں 40 سے زائد ممالک کا ایک اجلاس بلایا جس میں شرکا نے یوکرین کے لیے سیکیورٹی امداد پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
لائیڈ نے کہا کہ اس اجلاس
کا مقصد روس کے غیر منصفانہ حملے کے خلاف جنگ جیتنے میں یوکرین کی مدد کرنا اور کل کے چیلنجوں کے لیے یوکرین کی تعمیر میں مدد کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ پوری دنیا اتنی تیزی اور اس قدر یقینی طور پر یوکرین کی حمایت میں کھڑی ہو جائے گی۔
جرمنی کے رامسٹین ایئر بیس پر ہونے والا اجلاس لائیڈ اور امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کی یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی سے کیف میں ان کے ملک کی ضروریات کے متعلق سننے کے بعد منعقد کیا گیا۔
امریکہ کی میزبانی میں درجنوں ممالک کی یوکرین کو مسلح کرنے پر بات چیت متوقع
امریکہ منگل کو جرمنی میں درجنوں ممالک کے ساتھ مذاکرات کی میزبانی کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے جس میں یوکرین کو مسلح کرنے پر بات چیت کی جائے گی۔
یہ منصوبہ اعلیٰ امریکی سفارت کار اور دفاعی حکام کے کیف کے سفر کے بعد یوکرین کے لیے مزید امریکی فوجی امداد کے وعدے کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس سلسلے میں یوکرین کے لیے بڑھتی ہوئی مغربی سیکیورٹی امداد کو مربوط کرنے کے لیے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن منگل کو جرمنی کے رامسٹین ایئر بیس پر مذاکرات کریں گے۔
پیر کے روز امریکی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے صحافیوں کو بتایا کہ یوکرین کو "میدان جنگ میں کامیابی کے لیے مسلسل حمایت کی ضرورت ہےاور اس کانفرنس کا مقصد یہی ہے۔"
ان مذاکرات میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ اور یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف کی شرکت متوقع ہے۔
خیال رہے کہ یہ ملاقات وزیر دفاع آسٹن اور امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کے کیف کے دورے کے بعد ہو رہی ہے۔
اس دورے کے دوران امریکی وزرا نے یوکرین کے لیے مزید فوجی امداد اور شراکت کے لیے دیگر ممالک کویکجا کرنےکا وعدہ کیا۔