رسائی کے لنکس

USA-BIDEN/
USA-BIDEN/

بائیڈن :امریکہ یوکرین میں بند 20 ملین اناج مارکیٹ لانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یو کرین کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر کے اور گندم، مکئی، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی برآمد روک کر"قحط کے خطرے کے ذریعے دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے۔"

08:55 27.4.2022

بھارت کو روسی تیل درآمد کرنے کے لیے جہاز کی تلاش میں مشکلات کا سامنا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت کی تیل اور قدرتی گیس کارپوریشن (او این جی سی) کو روس کے مشرق بعید سےسات لاکھ بیرل خام تیل لانے کے لیے ایک جہاز کی تلاش میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ذرائع کے حوالے سے دی گئی خبروں کے مطابق بھارت کی یہ مشکل مغربی ممالک کی روس کے یوکرین پر حملے کے بعد عائد پابندیوں کے باعث روس اور اس کے تجارتی پارٹنرز میں حائل رکاوٹ کو ظاہر کرتی ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق او این جی سمیت کئی بھارتی کمپنیوں کے روسی تیل اور گیس کے اثاثوں میں حصص ہیں، اور روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے بھارت زیادہ روسی خام تیل خرید رہا ہے جب کہ دیگر خریداروں نے روسی برآمدات کو ترک کر دیا ہے۔

تاہم، ماسکو کی اس خام تیل کے گریڈ کو بھیجنے کی صلاحیت مشکل تر ہوتی جا رہی ہے۔ اس تیل کے بھیجنے کے لیے ایسے جہازوں کی ضرورت ہوتی ہے جو برف سے گزر سکتے ہوں۔

لیکن جہاز بھیجنے والی کمپنیاں اپنی ساکھ کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتیں۔ ان حالات میں روسی اثاثوں کے لیے انشورنس کوریج تلاش کرنے میں دشواری میں اضافہ ہو رہا ہے۔

07:41 27.4.2022

ڈرون بنانے والی چینی کمپنی کا روس میں کاروباری سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان

فائل فوٹو
فائل فوٹو

ڈرون بنانے والی چینی کمپنی ڈی جے آئی ٹیکنالوجی نے کہا کہ وہ روس اور یوکرین میں کاروبار کو عارضی طور پر معطل کر رہی ہے۔

یہ پہلی بڑی چینی کمپنی ہے جس نےروس کو فروری میں پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد فروخت روک دی ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق نجی کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اندرونی طور پر مختلف دائرہ اختیار میں تعمیل کے تقاضوں کا از سر نو جائزہ لے رہی ہے اور اس جائزے کو مکمل کرنے تک وہ روس اور یوکرین میں تمام کاروباری سرگرمیاں عارضی طور پر معطل رکھے گی۔

اگرچہ مغربی کمپنیاں یوکرین پر روسی حملے پر احتجاجاً روس سے نکل چکی ہیں،مگر بہت سی چینی کمپنیاں اب بھی روس میں موجود ہیں۔

روس میں کام کرنے والی چینی کمپنیاں بیجنگ کے جنگ کے معاملے پر اس مؤقف کی پیروی کرتی دکھائی دیتی ہیں جس کے تحت ماسکو پر تنقید کرنے سے گریز کیا گیا ہے۔

01:53 27.4.2022

بائیڈن انتظامیہ کی روسی اشرافیہ کے منجمد اثاثے یوکرین بھجوانے کی قرارداد کی حمایت

امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ
امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ

امریکہ کے اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے منگل کے روز بتایا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اس قرارداد کی حمایت کرتی ہے جو روسی اشرافیہ کے منجمد اثاثوں کا کچھ حصہ براہ راست یوکرین بھیجنے کی متقاضی ہے۔

گارلینڈ نے یہ بات سینٹ کی اپروپری ایشن کمیٹی کی جانب سے محکمہ انصاف کی طرف سے روسی صدر ولادی میر پوٹن کے امیر ساتھیوں کی منجمد جائیداد کے بارے میں سوال کے جواب میں کہی۔

محمکہ انصاف نے، جس کی قیادت گارلینڈ کر رہے ہیں، کلیکٹو کیپچر کے نام سے ایک نیا یونٹ بنایا ہے تاکہ روس کی حکومت کے عہدیداروں اور طاقتور لوگوں کے خلاف پابندیوں میں مدد کر سکے اور ان کے بحری جہازوں، طیاروں، اجداد اور دیگر وسائل کو ہدف بنایا جا سکے۔

امریکہ کو امید تھی کہ پوٹن کے اتحادی ان پر دباو ڈالیں گے کہ وہ یوکرین کے خلاف جنگ کو ختم کریں۔ روس کی چند اہم شخصیات نے پوٹن کے یوکرین پر حملے کے خلاف آواز بلند کی ہے لیکن روسی حملے جاری ہیں اور اب ان کی توجہ مشرقی یوکرین پر ہے۔

گارلینڈ نے کانگریس کی کمیٹی کے سامنے اپنی شہادت میں یوکرین میں روس کی جنگ کی مذمت کی اور کہا کہ روس ہولناک سفاکیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ ان کے بقول یہ سفاکی یوکرین سے آنے والی وڈیوز اور تصاویر میں دیکھی جا سکتی ہے۔ اور یہ ایسے مناظر ہیں جو بیسویں صدی میں جنم لینے والوں نے اکیسویں صدی میں دیکھنے کی توقع نہیں کی تھی۔

20:06 26.4.2022

یوکرین میں مشتبہ جنگی جرائم، آئی سی سی کا تفتیشی ٹیم کا حصہ بننے کا اعلان

یوکرین میں ایک خاتون کالے رنگ کے پلاسٹک کے تھیلوں کو دیکھ رہی ہے جس میں نعشیں رکھی گئی ہیں۔ خاتون کو اپنے بیٹے کی نعش کا انتظار ہے۔ 16 اپریل 2022
یوکرین میں ایک خاتون کالے رنگ کے پلاسٹک کے تھیلوں کو دیکھ رہی ہے جس میں نعشیں رکھی گئی ہیں۔ خاتون کو اپنے بیٹے کی نعش کا انتظار ہے۔ 16 اپریل 2022

بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے پیر کے روز پہلی باراعلان کیا کہ وہ اس کثیرملکی تفتیشی ٹیم کا حصہ بنے گی جو اس وقت روس کی جانب سے یوکرین میں مبینہ طور پر سرزد ہونےوالے جنگی جرائم کی چھان بین کررہی ہے۔ روس نے دو ماہ قبل یوکرین پر حملہ کیا تھا۔

عدالت کے وکیل استغاثہ، کریم خان اور لتھوانیا، پولینڈ اور یوکرین کے پروزیکیوٹر جنرلزنے مشترکہ تفتیش کے لیے ایک باضابطہ سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ بات یورپی یونین کے ادارے " کریمینل جسٹس کوآپریشن ن"ے بتائی ہے۔

ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس سمجھوتے کے بعد، اب متعلقہ فریق یہ واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ سب مل کر کوشش کریں گے کہ یوکرین میں سرزد ہونے والے بین الاقوامی نوعیت کے جرائم کے موثرثبوت اکٹھے کیے جائیں، اور ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا ئے۔

لتھوانیا، پولینڈ اور یوکرین نے گزشتہ ماہ ایک سمجھوتے پر دستخط کیے تھے جس کا مقصد یوکرین پر روسی جارحیت کے بعد وہاں ہونے والے مشتبہ جنگی جرائم سے متعلق اطلاعات کا تبادلہ کرنا ہے۔

یوکرین میں سرزد ہونے والے مشتبہ جنگی جرائم کے حوالے سے، کریم خان نے پہلے ہی آئی سی سی کی جانب سے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG