جدید اسلحے کی مدد سے یوکرین نے کیف پر روسی قبضے کی کوششیں ناکام بنا دی ہیں، جانسن
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ یوکرین کے پاس اکیسویں صدی عیسوی کاجدید ترین اسلحہ موجود ہے، جس کی مدد سے یوکرین نے دارالحکومت کیف پر روسی قبضے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے۔
جانسن نے یہ بات ویڈیو لنک کے ذریعے منگل کو یوکرین کےپارلیمان کے قانون سازوں سےخطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔ 24 فروری کے روسی حملے کے بعد وہ دنیا کے پہلے سربراہ ہیں جنھوں نے یوکرین کے قانون ساز ادارے سے خطاب کیا ہے۔
بورس جانسن نے، جو یوکرین کے معروف ترین بین الاقوامی حامی ہیں، یوکرین کےلیے 30 کروڑ پا ؤنڈ کی نئی فوجی امداد کا اعلان کیا ، ڈالر میں جس کی مالیت 37 کروڑ، 70 لاکھ بنتی ہے۔ اس میں ریڈار، ڈرونز اور بکتربند گاڑیاں شامل ہیں۔
جانسن نے کہا کہ یوکرین نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی حکمت عملی نا قابل تسخیر ہونے کی فرضی داستان کی قلعی کھول کے رکھ دی ہے۔
برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ جب 2014ء میں روس نے مشرقی یوکرین پر حملہ کیا اور کرائمیا کو ضم کیا، اس وقت روسی اتحادیوں نے روس کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی تھی۔
انھوں نے کہا کہ یوکرین کے اتحادی یوکرین کو مجبور نہ کریں کہ وہ امن کے حصول کے لیے اپنا علاقہ قربان کردے۔
ڈونیسٹک میں روسی فوج کی شدید گولہ باری، کم از کم نو شہری ہلاک
ڈونیٹسک کے گورنر کا کہنا ہے کہ منگل کو مشرقی یوکرین کے علاقے پر روسی گولاباری میں کم از کم نو شہری ہلاک ہوئے۔
رائٹرز کی اطلاع کے مطابق، پاولو کریلنکو نے ٹیلی گرام میسیجنگ ایپ پر تحریر کیا ہے کہ اودیکا کے قصبے پر بمباری کے دوران کم از کم تین شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
مزید تین شہری ولیدر نامی شہر پر گولہ باری کے نتیجے میں ہلاک ہوئے، جب کہ تین مزید افراد لیمان کے قصبےمیں ہلاک ہوئے۔
یوکرینی صدر کے دفتر نے بتایا ہےکہ اس سے قبل منگل ہی کے روز ڈونیٹسک کے دیگر علاقوں پر مستقل گولہ باری ہوتی رہی ، جہاں مقامی حکام نےمحصور شہریوں کو محاذ جنگ کے قریبی علاقوں سے نکالنے کا کام جاری رکھا ہوا ہے۔
رائٹرز نے بتایا ہے کہ یوکرین کی لڑائی کی خبروں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو پائی۔ روس نے شہری آبادی کو ہدف بنانے کے الزام کو مسترد کیا ہے۔
مارچ کے اواخر میں دارالحکومت کیف پر حملے کے بعد روس نے مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لہانک کے علاقوں کو لڑائی کا ہدف بنایا۔ اس خطے کے چند علاقے 24 فروری کے روسی حملے سے پہلے ہی روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کےزیر قبضہ تھے۔
اسٹریٹیجک منصوبہ بندی میں ناکامی نے روسی فوج کو کمزور کردیا ہے: برطانوی انٹیلی جنس
برطانیہ کی وزارتِ دفاع کی یوکرین جنگ پر انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس کی "اسٹریٹجک منصوبہ بندی اور آپریشنل عمل میں ناکامیوں" کی وجہ سے روسی فوجی اب یوکرین پر حملے کے نتیجے میں کافی کمزور ہو گئی ہے۔"
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس کو ان ناکامیوں کےبعد بحالی میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق ان وجوہات میں ماسکو پر عائد پابندیوں بھی شامل ہیں جنہوں نے روس کی روایتی فوجی قوت پر دیرپا اثر ڈالا ہے۔
جنگ میں اب تک سات صحافی ہلاک ہو چکے ہیں
صحافیوں کے حقوق کی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز اور صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی کے مطابق 24 فروری کوروس کی جانب سے یوکرین میں شروع کی گئی جنگ میں اب تک کم از کم سات صحافی ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔
یوکرین کی نیشنل یونین آف جرنلسٹس نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ذرائع ابلاغ کے مختلف اداروں سے منسلک کم از کم 20 میڈیا پروفیشنلز اب تک مارے جا چکے ہیں۔
مشرقی اور جنوبی یوکرین کے کچھ حصوں میں قابض روسی افواج اور ان کے لیے لڑنے والے گروہوں کی طرف سے بہت سے دوسرے افراد کو بھی حراست میں لیا جا چکا۔ اطلاعات کے مطابق ان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پوچھ گچھ کی گئی۔