ماریوپول پرقبضے کی لڑائی آخری مراحل میں، یوکرین روسی حملوں کو اب بھی ناکام بنا رہا ہے
ماریوپول کےمحصور اسٹیل پلانٹ پر قضبے کے لیے گھمسان کی لڑائی جاری ہے، ایسے میں جب روسی افواج شہر کی حفاظت کرنے والے باقی ماندہ لوگوں کا صفایا کرنے اور حکمت عملی کی حامل اس بندرگاہ والے شہر پر مکمل قبضے کے حصول کی کوشش کر رہی ہیں۔
یہ خون ریز لڑائی بڑھتے ہوئے ان شبہات کے ماحول میں جاری ہے جب کہا جا رہا ہے کہ صدر ولادیمیر پوٹن کی خواہش ہے کہ آئندہ پیر کو یوم فتح کے موقع پر روسیوں کو یہ خوش خبری دی جائے کہ روس کو لڑائی میں ایک بڑی فتح حاصل ہوگئی ہے۔
حب وطنی کے اعتبار سے روسیوں کے لیے پیر کا دن ایک بڑا تہوار ہے جب لڑائی میں سویت یونین نے نازی جرمنی کے خلاف فتح حاصل کی تھی۔
یوکرین کی فوج نے جمعرات کو دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جنوب میں کچھ علاقے پر دوبارہ قبضہ حاصل کرلیا ہے جب کہ مشرق میں روسی حملوں کو ناکام بنایا جا رہا ہے۔
روس کا ماریوپول میں انخلا کے دوران جنگ بندی کا وعدہ، واشنگٹن کا شکوک کا اظہار
روس نے یوکرین کے شہر ماریوپول میں جمعرات کو جنگ بندی پر عمل کرنے کا وعدہ کیا، جہاں اس کی افواج نے اسٹیل پلانٹ کے ایک کمپلیکس کے علاوہ تمام کو کنٹرول کر لیا ہے۔
اسٹیل پلانٹ میں یوکرین کے فوجی شہریوں کے ساتھ چھپے ہوئے ہیں اور اقوام متحدہ یہاں پر پھنسے افراد کے انخلا کے لیے کام کررہا ہے۔
روس نے کہا کہ اس کی دن کے وقت کی جنگ بندی جمعہ اور ہفتہ کو دوبارہ جاری رہے گی تاکہ ازوسٹال سائٹ سے مزید انخلاء کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
دوسری طرف یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے جمعرات کی صبح ایک خطاب میں کہا کہ ماریوپول میں بقیہ شہریوں کو نکالنے کے لیے طویل جنگ بندی کی ضرورت ہے۔ "لوگوں کو ان تہہ خانوں سے، ان زیر زمین پناہ گاہوں سے نکالنے میں صرف وقت لگے گا۔ موجودہ حالات میں، ہم ملبے کو دور کرنے کے لیے بھاری سامان استعمال نہیں کر سکتے۔ یہ سب ہاتھ سے کرنا ہے،۔
واشنگٹن میں محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے روس کے جنگ بندی کے عزم پر شکوک کا اظہار کیا۔
"جو کچھ ہم نے مسلسل دیکھا ہے، اور ہم نے حالیہ دنوں میں بھی دیکھا ہے، روسی فیڈریشن کی جانب سے ایک نام نہاد انسانی توقف کو قبول کرنے کا رجحان ایک ایسے اداکار کی آڑ میں اپنے آپ کو ڈھانپنے کے لیے ہے جسے صرف انسانی تحفظات ہیں۔ لیکن وہ گولہ باری اور تشدد کو فوری طور پر دوبارہ شروع کردیتا ہے ۔"
اس سلسلے میں ترجمان نے ماریوپول سمیت محاصرہ زدہ علاقوں میں پھنسے ہوئے شہریوں کے خلاف روسی تشدد کا حوالہ دیا۔
امریکہ نے نیٹو میں شمولیت کی درخواست کے عمل کے دوران حمایت کا یقین دلایا ہے، سویڈن
سویڈن کی وزیرِ خارجہ این لِنڈے نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ان کے ملک کو یقین دلایا گیا ہے کہ نیٹو میں شمولیت کے لیے ممکنہ درخواست پر اتحاد میں شامل 30 ممالک کی کارروائی کے دوران اس کو حمایت حاصل ہو گی۔
خیال رہے کہ سویڈن اور اس کا ہمسایہ ملک فن لینڈ سرد جنگ کے دوران نیٹو اتحاد سے باہر رہے ہیں۔
لیکن روس کے 2014 میں کریمیا کے الحاق اور یوکرین پر جاری حملے نے ان ممالک کو اپنی سیکیورٹی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کردیا ہے، جس سے ان کی نیٹو کی رکنیت کا امکان بڑھتا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق، دونوں ممالک کو خدشہ ہے کہ وہ درخواست کے عمل کے دوران کمزور ہو جائیں گے۔
اتحاد میں شامل ہونے کی درخواست کو نیٹو کے تمام ممبران کی طرف سے منظور ہونے میں ایک سال تک کا وقت لگ سکتا ہے۔
یوکرینی فوج نے امریکی انٹیلی جنس کی مدد سے روسی جرنیلوں کو نشانہ بنایا، رپورٹ
سینئر امریکی حکام نے اخبار 'دی نیویارک ٹائمز' کو بتایا ہے کہ امریکہ یوکرین کو انٹیلی جنس فراہم کر رہا ہے جس کی مدد سے یوکرینی افواج نے جنگی کارروائیوں میں ہلاک ہونے والے بہت سے روسی جنرلوں کو نشانہ بنایا ہے۔
اخبار میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق یوکرین نے کہا کہ انہوں نے اگلے مورچوں پر تقریباً 12 جنرلوں کو ہلاک کیا ہے۔
ٹائمز کے مطابق، یوکرین کے روسی ہدف بنانے میں دی گئی مدد صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی اس خفیہ کوشش کا حصہ ہے جس کے ذریعے یوکرین کو حقیقی وقت میں میدان جنگ کی انٹیلی جنس ملتی ہے۔