رسائی کے لنکس

USA-BIDEN/
USA-BIDEN/

بائیڈن :امریکہ یوکرین میں بند 20 ملین اناج مارکیٹ لانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یو کرین کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر کے اور گندم، مکئی، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی برآمد روک کر"قحط کے خطرے کے ذریعے دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے۔"

14:05 28.2.2022

یوکرین کا وفد روس سے مذاکرات کے لیے بیلاروس پہنچ گیا

یوکرین کے صدارتی دفتر نے تصدیق کی ہے کہ کیف کا ایک وفد پڑوسی ملک بیلاروس کی سرحد پر پہنچ گیا ہے جہاں وہ روسی ہم منصب کے ساتھ امن مذاکرات پر بات چیت کرے گا۔

19:11 28.2.2022

روس کو فٹ بال ورلڈکپ کوالیفائنگ میچز سے باہر نہ کرنے کے فیفا کے فیصلے پر یورپی ملک ناراض

فائل فوٹو
فائل فوٹو

فٹ بال کی عالمی تنظیم 'فیفا' کی طرف سے روس کو ورلڈ کپ کوالیفائنگ سے فوری طور پر باہر نہ کرنے پر یورپی ممالک کی طرف سے شدید ردِعمل سامنے آرہا ہے۔

فیفا نے روس کو ورلڈکپ کوالیفائنگ میچز کے لیے روسی فٹ بال یونین کے نام سے غیر جانبدار مقامات پر پرچم اور ترانے کے بغیر کھیلنے کی اجازت دی ہے۔ یورپی ملکوں نے فیفا کے اس فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

یوکرین پر روس کے حملے کے تناظر میں پولینڈنے فیفا کے ردِعمل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب بھی 24 مارچ کو شیڈول کیے گئے روس سے ورلڈ کپ پلے آف سیمی فائنل میں کھیلنے سے انکار کے فیصلے پر ڈٹا ہوا ہے۔

پولش فٹ بال فیڈریشن کے صدر سیزری کولیسزا نےفیفا کے فیصلے کو مکمل طور پر ناقابلِ قبول قرار دیا اور کہا کہ "ہمارا مؤقف برقرار ہے کہ پولینڈ کی قومی ٹیم روس کے ساتھ نہیں کھیلے گی، چاہے ٹیم کا نام کچھ بھی ہو۔"

مزید پڑھیے

19:37 28.2.2022

یوکرین کا جنگ بندی اور روسی افواج کے انخلا کا مطالبہ

یوکرین نے فوری جنگ بندی اور روسی افواج کے انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔ جب کہ یوکرین کا ایک وفد پیر کو روس کے ساتھ بات چیت کے لیے بیلاروس کی سرحد پر واقع کانفرنس کے مقام پر پہنچ گیا ہے۔

ایک بیان میں یوکرین کے صدارتی مشیر میخائیلوف پوڈولیاک اور یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ یوکرین کو فوری طور پر نیٹو کی رکنیت دی جائے۔

زیلنسکی کے دفتر نے کہا ہےکہ یوکرینی وفد میں وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف شامل ہیں۔

21:15 28.2.2022

روس کو توقع سے کہیں زیادہ مزاحمت کا سامنا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی انٹیلی جنس کو توقع ہے کہ بیلاروس کے رہنما الیگزینڈر لوکاشینکو 48000 فوجیوں پر مشتمل اپنی مضبوط فوج کو اگلے چند گھنٹوں یا دنوں میں یوکرین میں جاری جنگ میں شامل کر دیں گے، تاکہ روس کو یوکرین پر ناکام حملے میں تقویت مل سکے۔

اب تک بیلاروس کو روسی افواج کے لیے شمال سے کیف پر حملہ کرنے کے مقصد سے استعمال کیا جاتا رہا ہے اور خیال ہے کہ بیلاروس کے صرف اطلاعات کے مطابق چند خصوصی دستوں نے ہی لڑائی میں حصہ لیا تھا؛ لیکن روسی حملے کے بعد کریملن کو توقع سے کہیں زیادہ مضبوط مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ روسی رہنما ولادیمیر پوٹن اب اپنی جارحانہ کارروائی میں تقویت کے لیے اپنے دیرینہ اتحادی کی جانب دیکھ رہے ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG