روس کی پولیس اور تفتیش کاروں نے صدر ولادی میر پوٹن کے خلاف مظاہرے ترتیب دینے والے حزب اختلاف کے کئی لیڈروں کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔
وفاقی تحقیقاتی کمیٹی کا کہناہے کہ اس چھاپوں کا مقصد گذشتہ ماہ صدر پوٹن کے خلاف مظاہرے منظم کرنے والوں کو تلاش کرنا تھا۔
پولیس ، حکومت مخالف احتجاج کی بنا پرگذشتہ ماہ 15 روز جیل کاٹنے والے الیکسی ناولنی اور سرگئی اودلتسوف ، مظاہروں کے دوران حراست میں لیاجانے والا ایک سرگرم کارکن الیاس یاسین اور ٹیلی ویژن سے تعلق رکھنے والی ایک شخصیت کسنیا سوبچاک کو تلاش کررہی تھی۔
روس کے مرکزی تحقیقاتی ادارے نے کہاہے کہ اس نے پیر کے روز تقریباً دس افراد کی تلاش میں چھاپے مارنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
ناولنی کی ترجمان اینا ویدولتا نے حکومت کی اس کارروائی کوآئین کے ساتھ زیادتی کا نام دیتے ہوئے کہا کہ اس مہم کا مقصد ہمیں کل کے احتجاج میں شرکت سے روکناہے۔
حزب اختلاف کے راہنماؤں کو توقع ہے کہ ان کے منگل کے مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوں گے۔ یہ مظاہرہ ایک ایسے موقع پر کیا جارہاہے جب صدر پٹن مظاہروں کے خلاف پارلیمنٹ سے منظور کیے جانے والے مسودے پر دستخط کرکے اس قانونی حیثیت دینے والے ہیں۔ اس قانون کے ذریعے سرکاری اجازت کے بغیر ہونے والے مظاہروں میں شرکت کرنے والوں کو بھاری جرمانے ادا کرناہوں گے۔