روس میں Pussy Riot نامی دھماکے دار موسیقی کے ایک گروپ کی دو خواتین جنھیں روسی حکام کو تلاش تھی، گرفتاری سے بچنے کے لیے ملک سے بھاگ نکلی ہیں۔
خواتین کے اِس بینڈ نے یہ بات اتوار کو کیے گئے ایک ’ٹویٹ‘ میں کہی ہے۔
گروپ نے کہا ہے کہ بینڈ کی یہ دو ارکان غیر ملکی خواتین کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کر رہی ہیں، تاکہ اُنھیں کسی نئے اقدام کی صورت میں اپنے ساتھ شریک کیا جاسکے۔
’پُسی کیٹس‘ کی دیگر تین ارکان کو اِسی ماہ کے اوائل میں غنڈہ گردی کے الزامات پر سزا دی گئی تھی اور اِن دنوں دو سال جیل کی سزا کاٹ رہی ہیں۔
اُنھیں فروری میں ماسکو کی مرکزی کلیسا میں ایک گیت گانے پر گرفتار کیا گیا ہے، جِس میں صدر ولادیمیر پیوٹن کی تضحیک کی گئی اور قدامت پسند چرچ سے اُن کے قریبی تعلقات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
سزا سنائے جانے سے کچھ ہی لمحے قبل حکام نے اعلان کیا کہ وہ گروپ کے دو ارکان کو تلاش کر رہے ہیں جو گرفتار ہونے سے بچے ہوئے تھے۔
مسٹر پیوٹن کے ناقدین کہتے ہیں کہ یہ مقدمہ روس میں اختلافِ رائے کوبرداشت نہ کرنے کے رویے کی ایک مثال ہے۔
اِس معاملے کا سن کر، بین الاقوامی موسیقاروں ، شو بز کی شخصیات اور عام روسیوں کی ایک کثیر تعداد نےتحمل سے کام لینے پر زور دیا ہے۔
خواتین کے اِس بینڈ نے یہ بات اتوار کو کیے گئے ایک ’ٹویٹ‘ میں کہی ہے۔
گروپ نے کہا ہے کہ بینڈ کی یہ دو ارکان غیر ملکی خواتین کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کر رہی ہیں، تاکہ اُنھیں کسی نئے اقدام کی صورت میں اپنے ساتھ شریک کیا جاسکے۔
’پُسی کیٹس‘ کی دیگر تین ارکان کو اِسی ماہ کے اوائل میں غنڈہ گردی کے الزامات پر سزا دی گئی تھی اور اِن دنوں دو سال جیل کی سزا کاٹ رہی ہیں۔
اُنھیں فروری میں ماسکو کی مرکزی کلیسا میں ایک گیت گانے پر گرفتار کیا گیا ہے، جِس میں صدر ولادیمیر پیوٹن کی تضحیک کی گئی اور قدامت پسند چرچ سے اُن کے قریبی تعلقات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
سزا سنائے جانے سے کچھ ہی لمحے قبل حکام نے اعلان کیا کہ وہ گروپ کے دو ارکان کو تلاش کر رہے ہیں جو گرفتار ہونے سے بچے ہوئے تھے۔
مسٹر پیوٹن کے ناقدین کہتے ہیں کہ یہ مقدمہ روس میں اختلافِ رائے کوبرداشت نہ کرنے کے رویے کی ایک مثال ہے۔
اِس معاملے کا سن کر، بین الاقوامی موسیقاروں ، شو بز کی شخصیات اور عام روسیوں کی ایک کثیر تعداد نےتحمل سے کام لینے پر زور دیا ہے۔