روس نے کہا ہے کہ امریکی لڑاکا طیارے کی جانب سے شام کے فوجی لڑاکا جہاز کو نشانہ بنانے کے بعد، روس نے کہا ہے کہ اب وہ شام، دریائے فرات پر پرواز کرنے والے امریکی قیادت والے اتحاد کے تمام طیاروں کو ہدف تصور کرے گا۔
پیر کے روز ایک بیان میں، روسی فوج نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ہاٹ لائن کا استعمال معطل کر رہی ہے، جس کا مقصد کسی حادثاتی صورت میں اطلاع فراہم کرنا تھا۔
روس کی فوج نے الزام لگایا ہے کہ ’’اتحادی افواج کی کمان نے رابطے کے موجودہ ذرائع کا استعمال نہیں کیا، تاکہ شامی فضائی حدود میں اس طرح کے واقع سے بچا جا سکے‘‘۔ بیان سے ایک ہی روز قبل ایک امریکی لڑاکا جہاز نے ایک شامی لڑاکا طیارہ مار گرایا، جو داعش سے لڑنے والے امریکی حمایت یافتہ لڑاکا طیاروں کو نشانہ بنا رہا تھا۔
پینٹاگان نے اتوار کے روز بتایا کہ شام کے ’ایس یو 22‘ جہاز کو مار گرایا گیا، جو طبقہ کے قصبے کے قریب کارروائی میں مصروف اتحادی ساتھیوں کے لڑاکا جہازوں کو نشانہ بنا رہا تھا۔
فوری اقدام کرتے ہوئے، امریکی ’سوپر ہارنیٹ‘ نے شامی طیارہ مار گرایا۔
پائلٹ یا کسی دیگر ہلاکت کے بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔