رسائی کے لنکس

’فیک نیوز‘ کے عنوان سے روسی ویب سائٹ پر ایک سیکشن کا اضافہ


روسی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے اس سیکشن میں مبینہ جھوٹے مضامین کے لنک دیے گئے ہیں۔ لنک کےاضافے کے ساتھ ساتھ، ہر خبر میں اُس مضمون کے بارے میں روسی زبان میں مختصر خلاصہ دیا گیا ہے، جس کے اوپر جلی حروف میں ’فیک‘ تحریر ہے

روسی وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ نے ایک نئے سیکشن کا اضافہ کیا ہے، جس میں مغربی اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کی تردید کی گئی ہے، جس کے لیے، روس کا کہنا ہے کہ یہ ’’جھوٹی خبریں‘‘ ہیں۔

اس سیکشن میں ’’اُن اشاعتی اداروں کی مثال پیش کی جاتی ہے جو روس کے بارے میں غلط اطلاعات شائع کرتے ہیں‘‘۔ اس میں مبینہ جھوٹے مضامین کے لنک دیے گئے ہیں۔ لنک کےاضافے کے ساتھ ساتھ ، ہر خبر میں اُس مضمون کے بارے میں روسی زبان میں مختصر خلاصہ دیا گیا ہے، جس کے اوپر جلی حروف میں ’فیک‘ تحریر ہے اور یہ دعویٰ کہ اس رپورٹ میں ’’ایسی معلومات ہے جو غیر درست ہے‘‘۔

اب تک، وزارت نے ایسے پانچ مضامین کی مثالیں پیش کی ہیں، جو ’این بی سی نیوز‘، برطانیہ کے ’روزنامہ ٹیلی گراف‘، ’دِی نیو یارک ٹائمز‘، ’بلومبرگ‘، اور کیلی فورنیا کے روزنامے ’سانتا مونیکا آبزرور‘ شامل ہیں۔

’این بی سی نیوز‘ کی رپورٹ 11 فروری کو شائع ہوئی جس میں کہا گیا ہے کہ روس نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے سابق امریکی کانٹریکٹر، ایڈورڈ سنوڈن کو واپس کرنے کا خواہاں ہے، جس نے کلاسی فائیڈ اطلاعات کی ایک بڑی تعداد چرائی تھی اور اب ماسکو میں رہتے ہیں، تاکہ ٹرمپ انتظامیہ کی ’’خوشنودی حاصل کی جا سکے‘‘۔

’سانتا مونیکا آبزرور‘ کی رپورٹ پیر کے روز شائع ہوئی؛ جو روس کے اقوام متحدہ میں تعینات سفیر کے انتقال پر مبنی ہے۔ اِس کی سرخی ہے: ’وٹالی چرکن پانچویں روسی سفارت کار ہیں، جن کا گذشتہ تین ماہ میں انتقال ہوا‘‘۔ وزارت کی جانب سے ’سانتا مونیکا آبزرور‘ کے مضمون کے بارے میں لکھا ہے: ’’روسی سفارت کاروں کی ہلاکت کے اسباب کے بارے میں غلط بیانی سے کام لیا گیا ہے‘‘۔ تاہم، روسی وزارت خارجہ نے کوئی معلومات فراہم نہیں کی جس سے اِس بات کا ثبوت ملتا ہو کہ یہ خبریں درست نہیں تھیں۔

XS
SM
MD
LG