واشنگٹن —
روس کی طرف سے یوکرین کے جزیرہ نما کریمیا کے علاقے میں جاری سرگرمیوں کی مذمت کرتے ہوئے، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ، یہ جارحیت کے اقدام کے مترادف ہیں۔
کیری نے وعدہ کیا کہ امریکہ سیاسی طور پر منقسم اِس ملک کی معاشی امداد کرے گا۔
منگل کے روز کئیف میں بات کرتے ہوئے، کیری نے کہا کہ اب یہ واضح ہوچکا ہے کہ روس ایک سابق سوویت جمہوریہ کو مزید فتح کرنے کی غرض سے سر توڑ کوشش کر رہا ہے۔
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بات مناسب نہیں ہے کہ کسی ملک کو فتح کیا جائے، اور بندوق کے زور پر اپنے عزائم حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔
کیری نے یہ بات یوکرین کے اعلیٰ اہل کاروں سے ملاقات کے بعد کہی۔ اُنھوں نے صدر وکٹر یانوکوچ کی معزولی سے قبل فوج کے ساتھ جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے مظاہرین کی یاد میں قائم کی گئی ایک یادگار کا دورہ کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی ممالک محاذ آرائی نہیں چاہتے، لیکن، اُن کا کہنا تھا کہ اگر روس سفارت کاری کے ذریعے صورت حال کو بہتر کرنے کا راستہ اختیار نہیں کرتا، تو پھر اُن کے ساجھے داروں کے پاس روس کو سیاسی اور معاشی طور پر تنہا کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہوگا۔
ایسے میں جب کیری منگل کو یہاں پہنچے، اوباما انتظامیہ نے یوکرین کے توانائی کے شعبے کی امداد کے سلسلے میں ایک ارب ڈالر امداد کی پیش کش کی ہے۔
امریکہ اور اُس کے یورپی اتحادی روس کے خلاف معاشی تعزیرات لگانے پر غور کر رہے ہیں۔
کیری نے وعدہ کیا کہ امریکہ سیاسی طور پر منقسم اِس ملک کی معاشی امداد کرے گا۔
منگل کے روز کئیف میں بات کرتے ہوئے، کیری نے کہا کہ اب یہ واضح ہوچکا ہے کہ روس ایک سابق سوویت جمہوریہ کو مزید فتح کرنے کی غرض سے سر توڑ کوشش کر رہا ہے۔
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بات مناسب نہیں ہے کہ کسی ملک کو فتح کیا جائے، اور بندوق کے زور پر اپنے عزائم حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔
کیری نے یہ بات یوکرین کے اعلیٰ اہل کاروں سے ملاقات کے بعد کہی۔ اُنھوں نے صدر وکٹر یانوکوچ کی معزولی سے قبل فوج کے ساتھ جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے مظاہرین کی یاد میں قائم کی گئی ایک یادگار کا دورہ کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی ممالک محاذ آرائی نہیں چاہتے، لیکن، اُن کا کہنا تھا کہ اگر روس سفارت کاری کے ذریعے صورت حال کو بہتر کرنے کا راستہ اختیار نہیں کرتا، تو پھر اُن کے ساجھے داروں کے پاس روس کو سیاسی اور معاشی طور پر تنہا کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہوگا۔
ایسے میں جب کیری منگل کو یہاں پہنچے، اوباما انتظامیہ نے یوکرین کے توانائی کے شعبے کی امداد کے سلسلے میں ایک ارب ڈالر امداد کی پیش کش کی ہے۔
امریکہ اور اُس کے یورپی اتحادی روس کے خلاف معاشی تعزیرات لگانے پر غور کر رہے ہیں۔