پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے پاکستانی نژاد اطالوی خاتون شہری ثنا چیمہ کی فرانزک رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق لڑکی کو ’’گلا دبا کر‘‘ قتل کیا گیا۔ رپورٹ میں لکھا ہے کہ ثنا چیمہ کی گردن کی ہڈی ٹوٹی ہوئی تھی۔
میڈیا پر ثنا چیمہ کے قتل کی رپورٹس سامنے آنے کے بعد ڈسٹرکٹ پولیس افسر گجرات کے حکم پر تحقیقات شروع کی گئیں۔ بعدازاں، عدالتی حکم پر ثنا چیمہ کی قبر کشائی کی گئی۔
ضلع گجرات کے پولیس تھانہ کنجاہ کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق مقتولہ کے والد غلام مصطفیٰ اس کی شادی رشتے داروں میں کرنا چاہتے تھے، مگر ثنا چاہتی تھی کہ اس کی شادی اٹلی میں ہو۔
پولیس کے مطابق، غلام مصطفیٰ نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر اپنے بیٹے عدنان مصطفیٰ اور بھائی مظہر اقبال کے ساتھ مل کر اپنی بیٹی کو تشدد کرکے قتل کردیا۔ پولیس نے پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی کے قتل کے شبے میں اس کے والد، چچا اور بھائی کو گرفتار کر لیا ہے۔
شک کی بنا پر 25 اپریل سنہ 2018ء کو قبرکشائی کے بعد لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔
ثنا چیمہ گزشتہ ماہ 19 اپریل سنہ 2018ء کو واپس اٹلی جارہی تھیں، جنھیں 18 اپریل 2018ء کو قتل کردیا گیا۔
اطالوی نژاد پاکستانی لڑکی ثنا چیمہ گجرات کے گاؤں فتح دین کی رہائشی تھی جن کی موت کو اُن کے اہلخانہ نے طبعی قرار دے کر ان کی تدفین کر دی تھی۔