رسائی کے لنکس

عازمینِ حج کے لیے ہدایات جاری، کعبے اور حجرِ اسود کو چھونے پر پابندی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سعودی عرب کی حکومت نے ایامِ حج کے دوران کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے پیشِ نظر عازمینِ حج کے لیے ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق حج کے دوران عازمین کے اجتماع اور ملاقاتوں پر پابندی ہو گی۔

سعودی عرب نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ کرونا وائرس کے باعث اس بار صرف ایک ہزار مقامی افراد کو ہی حج کی اجازت ہو گی۔

دنیا بھر سے لاکھوں عازمین ہر سال حج کے لیے سعودی سعودی عرب جاتے ہیں۔ سعودی ریاست کے قیام کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے کہ حج کو محدود کیا گیا ہے۔

انیس جولائی سے شروع ہونے والے حج کے لیے سعودی عرب کے سینٹر فار ڈیزیز پریونشن اینڈ کنٹرول نے پیر کو ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق عازمین کعبہ کو ہاتھ نہیں لگا سکیں گے اور حجرِ اسود کو چھونے پر بھی پابندی ہو گی۔

عازمین پر لازم ہو گا کہ وہ مناسکِ حج کی ادائیگی کے دوران ایک دوسرے سے کم از کم ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھیں۔

ہدایت نامے کے مطابق عازمین نماز کی ادائیگی اور طواف کعبہ کے دوران بھی سماجی دوری کی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے پابند ہوں گے۔

ایامِ حج کے دوران منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں صرف انہی افراد کو جانے کی اجازت ہو گی جن کے پاس پرمٹ ہوں گے۔

عازمین اور منتظمین کو مسجد الحرام کے علاوہ دیگر مقدس مقامات پر بھی ہر وقت ماسک پہننا لازم ہو گا۔

سعودی وزارتِ حج نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ بڑے اجتماع میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کو دیکھتے ہوئے حج کو محدود رکھا گیا ہے اور صرف مملکت میں موجود افراد کو ہی حج کی اجازت دی جائے گی۔

حکام کے مطابق 65 برس سے زائد عمر کے لوگ اس سال حج نہیں کر سکیں گے۔

سعودی حکومت کی جانب سے پہلے ہی ایسے اشارے مل رہے تھے کہ رواں برس حج محدود ہو گا۔

حکام نے مارچ میں ہی مسلم ملکوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ کرونا وائرس کی وبا کے پیشِ نظر حج انتظامات نہ کریں اور اس سلسلے میں ہوٹلوں کی بکنگ بھی نہ کی جائے۔

XS
SM
MD
LG