سعودی عرب کا کہنا ہے کہ 135 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن پر مملکت کی سلامتی کی صورت حال کو سبوتاژ کرنے کی سازش رچانے کا الزام ہے۔
وزارتِ داخلہ نے اتوار کے روز بتایا کہ گرفتار ہونے والے افراد میں 26 غیرملکی شہری شامل ہیں، جن میں سے 16 شامی اور تین یمنی ہیں۔
سعودی عرب نے کہا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد پر دہشت گرد گروہوں سے تعلق کا شبہ ہے، جن میں سے کچھ افراد دیگر ملکوں میں لڑنے والے باغی ہیں، جو سعودی عرب میں حملوں کی منصوبہ بندی کے عزائم میں مصروف تھے۔
بتایا گیا ہے کہ مشتبہ افراد پر سعودی عرب میں ہتھیار اسمگل کرنے اور دہشت گرد گروہوں کے لیے رقوم اکٹھی کرنے میں اعانت کا الزام ہے۔ سعودی عرب نے یہ نہیں بتایا کہ یہ گرفتاریاں کب ہوئیں۔
یہ گرفتاریاں ایسے میں کی گئی ہیں جب سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن اور بحرین امریکی قیادت میں شام میں داعش کے شدت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
سعودی عرب کے پائلٹ جنھوں نے ستمبر میں ابتدائی چھاپوں میں حصہ لیا، جن میں ولی عہد کا بیٹا بھی شامل ہے، اُن کی تصاویر شائع ہونے پر اُنھیں انٹرنیٹ پر ہلاک کیے جانے کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔